عمران خان کے دو فون چوری کر لیے گئے: شہباز گل

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ جلسے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے دو فون چوری کر لیے گئے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 21 اگست 2014 کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جلسے سے خطاب کے دوران فون کال سنتے ہوئے (اے ایف پی/ فائل فوٹو)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ جلسے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے دو فون چوری کر لیے گئے ہیں۔

شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ’عمران خان کے جلسہ گاہ جانے کے بعد ائیر پورٹ سے فون چوری کروائے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سیالکوٹ جلسے کے دوران عمران خان کو کوئی سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔‘

’پرسوں سیالکوٹ میں ایک طرف جان بوجھ کر عمران خان کو کوئی سکیورٹی پروائیڈ نہیں کی گئی اور دوسری طرف ان کے دو فون چوری کیے گئے۔‘

واضح رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سیالکوٹ میں جلسے کے موقع پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا سابق وزیر اعظم عمران خان کو سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور دیگر رہنما متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ ’ان کی جان کو خطرہ ہے۔‘

اس حوالے سے عمران خان نے سیالکوٹ جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ انہیں اپنے خلاف ہونے والی سازش کا علم ہے جس کے تحت مبینہ طور پر انہیں قتل کیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس مبینہ سازش میں ملوث افراد کے نام انہوں نے ایک ویڈیو میں ریکارڈ کروا دیے ہیں۔

اسی ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے شہباز گل نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’عمران خان نے جو ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا ہے وہ ان فونوں سے نہیں ملنا۔‘

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بعض نجی ٹی وی چینلز کے ساتھ انٹرویوز میں یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی ’کردار کشی‘ کی مہم بھی تیار کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ’اگر سابق وزیراعظم عمران خان چاہیں تو ان کی جان کو خطرے کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن قائم کیا جا سکتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر عمران خان کے پاس اس حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت ہے تو فوراً وزارت داخلہ سے شیئر کریں۔ حکومت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کروانے کے لیے تیار ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’جوڈیشل کمیشن عمران خان کے فراہم کردہ شواہد اور معلومات کا جائزہ لے کر آزادانہ فیصلہ دے سکتا ہے۔‘

رانا ثنا اللہ کے مطابق اگرعمران خان معلومات فراہم نہیں کرتے تو امریکی سازش کے بیانیے کو ایک ’پولیٹیکل سٹنٹ‘ تصور کیا جائے گا۔

جبکہ اسی حوالے سے مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ’عمران خان سے ویڈیو ثبوت لیے بغیر اس معاملے کو چھوڑنا نہیں چاہیے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست