کشمیر میں نئی انتخابی حلقہ بندیوں پر اسلامی تعاون تنظیم کو تشویش

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکرٹریٹ نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں نئی انتخابی حلقہ بندیوں اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اس فائل فوٹو میں بھارتی پولیس اہلکار کشمیریوں کو روک رہا ہے (اے ایف پی)

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جنرل سیکرٹریٹ نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں نئی انتخابی حلقہ بندیوں اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

او آئی سی نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

بیان میں او آئی سی کا کہنا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حلقہ بندیوں کا عمل سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور بین الاقوامی قانون جس میں جنیوا کنونشن بھی شامل ہے، کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔

جموں و کشمیر کے تنازعے پر دیرینہ اور اصولی مؤقف، اسلامی سربراہ کانفرنس اور وزرائے خارجہ کونسل کے متعلقہ فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے او آئی سی سیکرٹریٹ نے جموں و کشمیر کے عوام کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد میں ان کے ساتھ ایک بار پھر یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

اوآئی سی نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں عالمی برداری خاص طور پر سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حلقہ بندیوں کے سنگین نتائج کا نوٹس لے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھارت کی جانب سے کشمیر کے لیے نئی انتخابی حلقہ بندیوں کی ایک فہرست جاری کی گئی تھی۔

اس فہرست میں مسلم اکثریتی خطے کے ہندو علاقوں کو زیادہ نمائندگی دے کر نئے انتخابات کے لیے رواہ ہموار کی گئی ہے۔

دوسری جانب گذشتہ ہفتے پاکستان کی قومی اسمبلی میں بھی کشمیر میں اس قسم کی تبدیلیوں کے خلاف ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا