جب شاہ رخ خان کے گیت ’یہ دل، دیوانہ‘ نے ہدایت کار کو مشکل میں ڈال دیا

پہلے گیت کے بول تیار نہیں تھے، جب تیار ہوئے تو سٹوڈیو نہیں ملا، جب مل گیا تو شاہ رخ خان کے پاس وقت نہیں تھا۔

’پردیس‘ کے ذریعے ماہیما چوہدری کو ایک نئی پہچان ملی (مکتا آرٹس)

ہدایت کار سبھاش گھئی نے نغمہ نگار آنند بخشی سے جب کہا کہ انہیں ’دل‘ کے موضوع پر کوئی گیت لکھ دیں تو انہوں نے معنی خیز نظروں سے انہیں دیکھا اور انتہائی تحمل مزاجی کے ساتھ پوچھا، ’کس قسم کا گیت؟‘

سبھاش گھئی کو ان کا اس قدر پرسکون انداز ایک آنکھ نہیں بھایا۔ خاص کر ایسے میں جب ان کے ذہن میں بس یہی چل رہا تھا کہ انہیں امریکہ عکس بندی کے لیے جانا ہے، وقت کم ہے اور مقابلہ سخت لیکن آنند بخشی سگریٹ کے کش پہ کش لے کر یہ پوچھ رہے ہیں کہ کس قسم کا گیت؟

 بہرحال اپنے اندر کی کیفیت پر قابو پاتے ہوئے سبھاش گھئی نے جواب دیا کہ ’بخشی صاحب، آپ نے دل پر کئی گیت لکھے ہیں، اب دل پر ایک اور گیت لکھ دیں لیکن جلدی کیونکہ مجھے عکس بندی کے لیے امریکہ کا رخ کرنا ہے اور وقت انتہائی کم ہے۔‘ آخر سبھاش گھئی نے اپنی بےچینی کا اظہار آخر کار کر ہی دیا۔

بخشی صاحب نے سگریٹ کا لمبا کش لیا اور پھر سبھاش گھئی سے مخاطب ہوئے، ’اچھا یہ بات ہے تو پھر سنو ’یہ دل، دیوانہ، دیوانہ ہے دل۔‘ بخشی صاحب زور زور سے سر کو آگے پیچھے کر کے ایک ایک لفظ پر دباؤ ڈال کر جملہ ادا کرتے رہے۔ سبھاش گھئی نے پھر پوچھا کہ ’آگے؟‘

آنند بخشی نے سگریٹ بجھائی اور پھر کاغذ سنبھالا۔ چند گھنٹے میں گیت لکھ کر سبھاش گھئی کے حوالے کر دیا۔

یہ تذکرہ ہے 1997 کا، جب ہدایت کار سبھاش گھئی نے فلم ’پردیس‘ بنانے کا ارادہ کیا تھا، جس میں وہ میوزک ٹی وی چینل کی وی جے ماہیما چوہدری کو ہیروئن متعارف کرا رہے تھے۔ صرف ماہیما ہی نہیں یہ فلم اپرواگنی ہوتری کی بھی پہلی آزمائش تھی، جن کے درمیان شاہ رخ خان تھے۔

وہی شاہ رخ خان جن کے ساتھ جب سبھاش گھئی نے بطور پروڈیوسر ’ترموتی‘ بنائی تو وہ بری طرح ناکامی سے دوچار ہوئی۔ اسی بنا پر ’پردیس‘ کے لیے سبھاش گھئی کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتے تھے۔ یہ فلم سبھاش گھئی کے لیے کس قدر اہمیت رکھتی تھی، اس کا اندازہ یوں لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنے روایتی اور پرانی میوزک جوڑی لکشمی کانت پیارے لال کی چھٹی کر کے اس دور کی کامیاب ترین جوڑی ندیم شرون کا انتخاب کیا۔

سبھاش گھئی نے آنند بخشی کا لکھا ہوا گانا جب ندیم شرون کے حوالے کیا تو وہ مکھڑا دیکھ کر تھوڑا سٹپٹائے، لیکن یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ جب انہوں نے اس کی دھن بنانے کی تیاری کی تو بالکل آنند بخشی کی طرح ایک ایک لفظ کو زور دے دے کر پڑھا۔ سبھاش گھئی کا کہنا تھا کہ یہی گیت فلم کی کہانی کا رخ موڑے گا کیونکہ ہیرو شاہ رخ خان کے دل میں ماہیما چوہدری کی محبت جاگ اٹھتی ہے۔ انہوں نے ندیم شروان سے کہا کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کا استعمال کریں۔

موسیقار جوڑی نے گیت کی دھن چند دنوں میں تیار کر دی۔ سبھاش گھئی نے سکھ کا سانس لیا لیکن ابھی ان کی دشواری ختم نہیں ہوئی تھی۔ دھن تو تیار تھی لیکن اسی دوران ندیم کو بھارت سے اچانک کہیں جانا پڑ گیا۔ گیت کی ریکارڈنگ کھٹائی میں پڑ گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سبھاش گھئی پر تو یہ خبر بھی بجلی بن کر گری جب ان کے پروڈکشن مینیجر نے بتایا کہ اگلے چند دنوں میں ان کی امریکہ روانگی ہے۔ ہدایت کار چاہتے تھے کہ یہ گیت امریکہ میں ہی عکس بند ہو لیکن یہ خواب ادھورا ہوتا نظر آیا تھا۔ ہمت تو انہوں نے ہارنی سیکھی ہی نہیں تھی۔ سوچا کہ کسی سٹوڈیو جا کر تیار دھن پر گیت خود ہی ریکارڈ کر لیتے ہیں۔ مگر جب انہیں یہ معلوم ہوا کہ بیشتر ریکارڈنگ سٹوڈیوز دستیاب نہیں تو اور پریشان ہوگئے۔ وقت تیزی سے گزر رہا تھا۔ بہت ڈھونڈ ڈھانڈ کر اس دن، جب رات کو امریکہ کی فلائیٹ تھی، ممبئی کے علاقے اندھیری میں ایک چھوٹا سا سٹوڈیو دریافت کیا گیا۔ یہیں گلوکار سونو نگم کو بلایا گیا، جنہوں نے تیار دھن کو آواز کا روپ دے دیا۔

سبھاش گھئی نے سونو نگم پر واضح کر دیا کہ یہ گیت انہیں تین، انداز یعنی دھیما، درمیانی اور انتہائی اونچے سُروں میں گانا ہے، اور یہ اونچے سُر بھی ایسے ہوں کہ لگے کہ ہتھوڑے مارے جا رہے ہیں۔ سونو نگم کے ساتھ ایک غیر معروف گلوکارہ تھی، جنہوں نے اس میں الاپ کو گایا اور آخر کار یہ مشکل مرحلہ شام کو جا کر سر ہوا۔

اس کے بعد رات دو بجے ’پردیس‘ کا پورا فلمی یونٹ امریکہ کی اڑان بھر گیا۔

سبھاش گھئی کی امریکہ میں 12 دنوں کا شیڈول تھا اور ہدایت کار نے اس گیت کے لیے آخری دو دن مختص کیے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ اطمینان سے اس گانے کو عکس بند کریں گے۔ اس دوران سبھاش گھئی نے فلم کے دیگر مناظر کی عکس بندی مکمل کر لی۔ جب ’دل دیوانہ دل‘ کا وقت آیا تو شاہ رخ خان نے سبھاش گھئی پر ایک بم یہ پھوڑا کہ انہیں فوری طور پر نجی وجوہ کی بنا پر شہر سے باہر جانا پڑے گا۔ وہ گیت جسے وہ خوبصورت انداز میں سکون ہو کر امریکہ کے پرفضا مقامات پر عکس بند کرنا چاہتے تھے، وہ اب ان کے لیے درد سر بنتا جا رہا تھا۔

شاہ رخ خان جانتے تھے کہ ان کی وجہ سے اس بہترین گانے کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا، بس جلدی جلدی اسے نمٹایا جا رہا ہے۔

اس ساری غیر متوقع صورت حال میں سبھاش گھئی نے اس گانے کو دو کے بجائے ڈیڑھ دن میں نمٹانے کا ارادہ کر لیا۔ ایک دن انہوں نے گانے میں شامل ہونے والے مناظر کے لیے رکھا جبکہ آدھا دن شاہ رخ خان کے لیے۔ اس ایک دن میں سبھاش گھئی نے لاس ویگس کے جھولے، تفریحی مقامات اور دیگر حصوں کی عکس بندی کی۔ شاہ رخ خان کو اگلے دن صبح سات بجے آنے کی ہدایت کی۔

سبھاش گھئی کے ذہن میں اس گیت کا خاکہ تیار تھا۔ انہوں نے شاہ رخ خان کے آنے سے پہلے ایک گاڑی تیار رکھی۔ جیسے ہی شاہ رخ خان کی آمد ہوئی، انہیں بتایا گیا کہ گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے ان کے کلوز اپ لیے جائیں گے۔ ساتھ ہی دو تین اور مناظر ہوں گے بس۔

ادھر شاہ رخ خان جانتے تھے کہ ان کی وجہ سے اس بہترین گانے کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا، بس جلدی جلدی اسے نمٹایا جا رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے سبھاش گھئی سے بھی کہی۔ سبھاش گھئی نے انہیں یقین دلایا کہ جب وہ اسے ایڈٹ کریں گے تو ان کا یہ احساس ندامت دور ہو جائے گی۔ اب ہدایت کار نے شاہ رخ خان کے حصے کا کام مکمل کرا کے ان کو چھٹی دی اور باقی گیت کے لیے شاہ رخ خان کے ڈپلیکٹ کا سہارا لیا گیا، جس کے ساتھ لانگ شارٹ عکس بند ہوئے۔ محض دو گھنٹے میں سبھاش گھئی نے یہ گیت عکس بند کر لیا تھا۔

سبھاش گھئی کی کلاسیکل رومنٹک فلم ’پردیس‘آٹھ اگست 1997کو سینیما گھروں کی زینت بنی تو اس نے کھڑکی توڑ کمائی کی۔ اسی فلم کے ذریعے ماہیما چوہدری کو ایک نئی پہچان ملی۔ اگلے سال ہونے والے فلم فیئر ایوارڈز میں ’پردیس‘ نے 12 نامزدگیاں حاصل کرتے ہوئے تین ایوارڈز اپنے نام کے ساتھ لکھوائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جس گیت یعنی ’یہ دل دیوانہ دل‘ نے سبھاش گھئی کو خاصا تنگ کیا، وہ ایوارڈز کی نامزدگی سے محروم رہا۔ لیکن یہ ضرور ہے کہ جب شاہ رخ خان نے فلم کی نمائش سے پہلے اس گانے کو ایڈٹ ٹیبل پر دیکھا تو وہ خود دنگ رہ گئے کہ سبھاش گھئی نے کس بہترین انداز میں ان کے چار پانچ مناظر کے باوجود گیت میں جان ڈال دی۔

آج بھی یہ گانا اپنی عکس بندی کے اعتبار سے لاجواب تصور کیا جاتا ہے، جس میں سبھاش گھئی نے اپنے تمام تر تجربات کو استعمال کر کے اسے شاہکار بنا دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ