شاہ رخ خان کی ’پٹھان‘ کے ساتھ شاندار واپسی

یش راج فلمز نے ’پٹھان‘ بنانے کا اعلان کیا تو ناکامیوں کے بھنور میں پھنسے شاہ رخ خان کو اتنا یقین تھا کہ دیسی جیمز بانڈ کے روپ میں ان کے پرستار انہیں مایوس نہیں کریں گے۔

شاہ رخ خان کے کیریئر کا دارومدار اسی فلم پر تھا (یش راج فلمز)

آنجہانی ہدایت کار یش چوپڑہ کا کہنا تھا کہ شاہ رخ خان لمبی دوڑ کے ایک ایسے گھوڑے ہیں، جن سے جب جب آپ توقعات نہیں رکھتے، وہ ایسا سرپٹ دوڑیں گے کہ ان کے ساتھ والے کوسوں دور رہ جائیں گے۔ وہ کچھ ایسا کمال کر جائیں گے کہ آپ چونک اٹھیں گے کہ کیا واقعی ایسا ہی ہوا ہے؟

کم و بیش چار سال پہلے جب ’زیرو‘ نے انہیں ہیرو سے زیرو بنا دیا تھا تو ہر جانب سے یہی صدائیں آنے لگیں کہ بس اب شاہ رخ خان کو سوچ لینا چاہیے کہ اداکاری ان کے بس کی بات نہیں۔ ڈھلتی ہوئی عمر اور 57 برس میں چہرے کی سختی انہیں ہیرو قبول نہیں کراتی۔ بہتر ہے کہ وہ فلم سازی کے میدان میں قدم رکھ کر اب خود کو پس پردہ ہی کرلیں لیکن وہ شاہ رخ خان ہی کیا جو ہار مان لیں۔

یش راج فلمز نے ’پٹھان‘ بنانے کا اعلان کیا تو ناکامیوں کے بھنور میں پھنسے شاہ رخ خان کو اتنا یقین تھا کہ دیسی جیمز بانڈ کے روپ میں ان کے پرستار انہیں مایوس نہیں کریں گے۔

شاہ رخ خان نے گذشتہ ناکامیوں کو پیچھے دھکیل کر ایک نئے عزم اور جوش و جذبے کے ساتھ ’پٹھان‘ کی عکس بندی میں حصہ لینا شروع کیا لیکن قسمت کو کچھ اور منظور تھا۔

بیٹے آریان خان کی منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتاری ہوئی تو گھات لگا کر بیٹھے مخالفین کے پاس ایک اور سنہری موقع ہاتھ آگیا، جنہوں نے اس سارے معاملے کو شاہ رخ خان سے جوڑنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیا۔

عدالتوں میں پیشیاں نمٹانے کی وجہ سے شاہ رخ خان کی پیشہ ورانہ ہی نہیں نجی زندگی بھی خاصی متاثر ہوئی۔ فسانے تراشنے والوں نے یکدم بالی وڈ کے بادشاہ کو ولن بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

کیا واقعی شاہ رخ خان ولن بن گئے تھے؟

اگر پیچھے پلٹ کرچیختے چلاتے انڈین چینلز کی رپورٹنگ دیکھیں تو تاثر یہی ملتا ہے جیسےآریان خان نے نہیں بلکہ خود شاہ رخ خان نے منشیات کا استعمال کیا تھا۔

طرح طرح کے الزامات کے تیر ان پر برسائے گئے۔ یہاں تک کہ ان کے کیریئر کے آگے ’فل سٹاپ‘ لگانے کی بھی گردان ہونے لگی لیکن یش چوپڑہ نے درست ہی کہا تھا کہ شاہ رخ خان تو لمبی دوڑ کے گھوڑے تھے، جو معمولی رکاوٹوں سے گھبرائے نہیں۔

آریان جھوٹے مقدمے میں بری ہوئے تو یقینی طور پر شاہ رخ خان نے راحت اور سکون کی ایک لمبی سانس لی۔ مخالفین کی ساری توانائیاں تو اس وقت انہیں ضائع ہوتی محسوس ہوئیں جب شاہ رخ خان کے گھر ’منت‘ کے باہر ہزاروں افراد آریان کی رہائی پر شاہ رخ خان کو مبارک باد دینے کے لیے پہنچے تھے۔

شاہ رخ خان کی اب ساری توجہ فلم ’پٹھان‘ پر تھی، جو اس مقدمے بازی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی۔

پٹھان ابتدا سے ہی خبروں میں

شاہ رخ خان سے آپ لاکھ اختلاف کریں، لاکھ مخالفت کریں لیکن بالی وڈ کی فلم نگری کے رپورٹرز کی چٹ پٹی کہانیاں ان کے تذکرے کے بغیر ادھوری ہی تصور کی جاتی ہیں۔

’پٹھان‘ تو ابتدا سے ہی سب کی نگاہوں میں اوپر ہی رہی۔  گو کہ فلم کو گذشتہ سال دو مارچ کو سینیما گھروں میں سجانا تھا لیکن شاہ رخ خان کی نجی مصروفیات کی بنا پر یہ تعطل کا شکار ہوتی رہی۔

دپیکا پدوکون ایک بار پھر شاہ رخ خان کی ہیروئن بن رہی تھیں اور ماسوائے ’ہیپی نیو ایئر‘ کے شاہ رخ خان کے لیے دپیکا پدوکون خوش قسمت ثابت ہوئی تھیں۔

شاہ رخ خان کی سالگرہ یعنی دو نومبر 2022 کو فلم کا ٹیزر جاری کیا گیا تو اسے چند ہی گھنٹوں میں 22 ملین سے زیادہ صارفین نے یو ٹیوب پر دیکھا، جو اس جانب اشارہ تھا کہ بالی وڈ کے بادشاہ میں اب بھی دم خم ہے۔

پھر رواں ماہ جب ’پٹھان‘ کا مکمل ٹریلر جاری ہوا تو اسے بھی کروڑوں صارفین نے دیکھا۔

کنگ خان کا کریز ہی تھا کہ ٹریلر کو دبئی کے برج الخلیفہ تک سے دکھایا گیا۔ ’پٹھان‘ کا ٹیزر اور ٹریلر انڈیا کی کئی علاقائی زبانوں میں ڈب کر کے پیش کیا گیا ہے۔

ایک کے بعد ایک اعتراضات

مخالفین کو جب کچھ نہیں ملا تو انہوں نے ’پٹھان‘ نام پر اعتراض کیا۔ انتہا پسند اور متعصب سوچ کے حامل گروہ نے پٹھان نام کو بھی مسلمانوں سے جوڑ دیا اور مطالبہ کیا جانے لگا کہ نام تبدیل کیا جائے لیکن شاہ رخ خان اور ان کی ٹیم نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے اس نام کا دفاع کیا اور ابتدائی مرحلے پر ہی مخالفین کو ناکامی ہوئی۔

گذشتہ ماہ فلم کے گیت ’بے شرم رنگ‘ پر ایک بار پھر انتہا پسندوں کی توپوں کا رخ شاہ رخ خان کی جانب تھا۔ اعتراض دپیکا پدوکون کے زعفرانی رنگ کے مختصر سے لباس پر تھا۔

انتہا پسند ہندوؤں نے دپیکا پدوکون کے لباس کا بھی سارا غصہ کنگ خان پر نکالنا شروع کر دیا۔ کہا گیا کہ زعفرانی رنگ کو یوں مختصر لباس میں پیش کرنے سے ہندوؤں کی توہین کی جا رہی ہے۔

فلم سے اس گیت کو نکالنے کا مطالبہ بڑھتا چلا گیا۔ لباس دپیکا پدوکون نے پہنا تھا لیکن مظاہرے شاہ رخ خان کے خلاف ہوئے۔ حتیٰ کہ انہیں زندہ جلانے کی بھی بات ہوئی۔

کہا گیا کہ ’زعفرانی رنگ کو فحاشی اور عریانیت کے طور پر پیش کرکے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی ہے۔‘ نعرہ یہ بھی لگایا گیا کہ ’دیکھتے ہیں فلم کیسے سینیما گھروں میں لگتی ہے۔‘ جنہیں ’پٹھان‘ کے نام پر اعتراض کرنے پر منہ کی کھانی پڑی تھی وہ اب پھر سے تازہ دم ہو کر نئے معرکے کے ساتھ شاہ رخ خان کے مقابل آکھڑے ہوئے۔

انڈیا جہاں ننھی منی باتوں پر ’بائی کاٹ بالی وڈ‘ کا ٹرینڈ عام ہو جاتا ہے وہاں یہ مطالبہ زور پکڑنے لگا کہ ’پٹھان‘ کا بھی بائیکاٹ کیا جائے۔

بات سینسر بورڈ تک پہنچی جس نے معمولی اعتراضات لگا کر فلم کی نمائش پر پابندی سے ہاتھ کھینچ لیے۔ یہ درحقیقت شاہ رخ خان کی بڑی کامیابی تھی۔

ایڈوانس بکنگ میں بھی آگے

انڈین میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ ’پٹھان‘ کی ایڈوانس بکنگ نے سب فلموں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ ’بک مائی شو‘ کے مطابق وہ 10 لاکھ سے زیادہ ٹکٹ فروخت کرچکے ہیں، جو اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ شاہ رخ خان کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔

نمائش کے بعد بھی مظاہرے

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شاہ رخ خان کی تہلکہ خیز فلم ’پٹھان‘ اب سینیما گھروں میں پہنچ چکی ہے لیکن انڈیا کی کئی ریاستیں ایسی ہیں جہاں انتہا پسندوں کے خوف کی وجہ سے مالکان اسے اپنے سینیما گھروں کی زینت نہیں بنا رہے ہیں۔

ریاست بہار اور اترپردیش میں تو جتھے بنا کر سینیما گھروں میں حملے کیے گئے ہیں۔ کئی مقامات پر ’پٹھان‘ کے پوسٹرز نذر آتش کیے گئے اور ابھی تک یہی مطالبہ زور پکڑے ہوئے ہے کہ فلم کی نمائش روکی جائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ زعفرانی رنگ پر اعتراض کرنے کے باوجود فلم میں یہ گیت اور دپیکا پدوکون کا زعفرانی رنگ کا مختصر لباس شامل ہے۔

سب سے بڑی ریلیز

فلم پنڈت ترن آدریش کے مطابق یش راج فلمز نے ’پٹھان‘ کی سکریننگ میں نئی مثال قائم کی ہے۔ انڈیا میں شاہ رخ خان کی اس تخلیق کی 5200 سکرینز کی گئیں۔

ان میں ہندی کے علاوہ تامل اور تیلگلو شامل ہیں جبکہ بین الاقوامی سطح پر 2500 یعنی مجموعی طور پر ’پٹھان‘ کی 7700 سکرینز کی گئی ہیں، جو اپنی جگہ نیا ریکارڈ ہے کیونکہ یہ کسی بھی ہندی فلم کی اب تک کی سب سے بڑی ریلیز ہے۔

فلم تجزیہ کار ’پٹھان‘ کو پانچ سٹارز دے رہے ہیں جبکہ ترن آدریش نے بھی اس تخلیق کو ساڑھے چار ریٹنگ دی ہے۔

جبکہ ریلیز کے پہلے ہی دن ’پٹھان‘ نے انڈیا میں صرف کم و بیش 25 کروڑ روپے کی کمائی کرکے اپنے ساتھ ریلیز ہونے والی دیگر فلموں پر سبقت حاصل کرلی ہے۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فلم پونے چار سو کروڑ روپے تک کا انڈیا میں بزنس کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ یہ اس اعتبار سے شاہ رخ خان کی بہت بڑی کامیابی ہوگی کیونکہ ان کے بارے میں یہی اندازہ لگایا جارہا تھا کہ نوجوان اداکاروں کی موجودگی میں وہ اپنا سحر برقرار رکھنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔

امکان یہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ ’پٹھان‘ کی اس کامیابی کے بعد کنگ خان کی اس سال کی ایک اور فلم  ’جوان‘ کو بھی کچھ ایسی ہی پذیرائی ملے گی۔

پہلے پٹھان پھر ہنی مون

شاہ رخ خان نے پرستاروں کی جانب سے اس قدر پسندیدگی پر شکریہ کی ٹویٹ بھی کی ہے جبکہ ایک صارف شہزاد خان نے شاہ رخ خان کو مخاطب کرکے دریافت کیا کہ گذشتہ ہفتے ہی ان کی شادی ہوئی ہے اور سمجھ نہیں آرہی کہ ہنی مون پر جائیں یا پٹھان دیکھنے؟ جس پر شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ ’ایک ہفتہ ہوگیا ابھی تک ہنی مون پر نہیں گئے؟ اب بیوی کے ساتھ پہلے پٹھان دیکھو اور پھر ہنی مون پر جاؤ۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ