’آ گئے پڑوسی جلتی پر تیل چھڑکنے‘: عرفان پٹھان کی ٹویٹ پر ردعمل

سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان نے ایشیا کپ کے فائنل کے بعد ٹویٹ کی: ’اتوار کیسا رہا؟‘ اور پھر ردعمل کا تانتا بندھ گیا۔

جولائی، 2012: انڈین کرکٹر عرفان پٹھان کولمبو میں پریکٹس سیشن کے دوران۔ (تصویر: اے ایف پی)

دو ہفتوں سے جاری ایشیا کپ سری لنکا کی فتح کے ساتھ گذشتہ شب اپنے اختتام کو پہنچا۔ مبصرین کے پاکستان کو ’فیورٹ‘ قرار دیے جانے کے باوجود ایشیا کے کرکٹ چیمپیئن کا تاج سری لنکا کے سر پر سجا۔

سری لنکا نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کر کے فتح اپنے نام کی تو اس پر کئی پاکستانیوں نے انہیں کھلے دل سے مبارک باد دی اور بہت سوں کا کہنا تھا کہ ’ہمارا فائنل تو اسی دن ہو گیا تھا جب پاکستان انڈیا سے جیتا تھا۔‘

پاکستان کی جانب سے اچھے کھیل کا مظاہرہ نہ کرنے پر شائقین نے ٹیم کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا، مگر سرحد پار سے تنقید کرکٹ شائقین کو کچھ خاص پسند نہیں آئی تاہم جوابی وار بہت دلچسپ انداز میں کیے گئے۔

ہوا کچھ یوں کہ سابق بھارتی کرکٹرعرفان پٹھان نے ایشیا کپ کے فائنل کے بعد ٹویٹ کی: ’اتوار کیسا رہا؟‘

پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے اس ٹویٹ کو پاکستان سری لنکا میچ سے جوڑتے ہوئے اس پر پاکستانی کرکٹ شائقین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں ’ماضی کے جھروکوں‘ میں جھانکنے کا مشورہ بھی دیا۔

عرفان پٹھان کی ٹویٹ کے جواب میں عینی نقوی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’موصوف گذشتہ اتوار سے صدمے یا حادثے کے بعد دماغ متاثر ہو جانے کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے ہر اتوار کو اب یہی کرنا ہے۔‘

عبداللہ نامی ٹوئٹر صارف نے انڈیا کے کپ سے جلدی باہر ہونے کے ذکر کرتے ہوئے لکھا: ’دونوں فائنلسٹس سے ہارنے کے بعد گھر بیٹھنے سے بہتر۔‘

ایک اور ٹوئٹر صارف نے بھارتی کرکٹر کو جواب دیتے ہوئے لکھا، ’آپ بتاؤ، ایئر پورٹ آرام سے پہنچ گئے تھے؟‘

نمرہ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’ہم تو پھر فائنل تک آ گئے، تم سے تو وہ بھی نہ ہوا۔‘

عظمیٰ بلوچ نے عرفان خان کو جواب دیتے ہوئے تحریر کیا: ’آ گئے پڑوسی جلتی پہ تیل چھڑکنے۔‘

ٹوئٹر صارف ہارون خان ترین نے لکھا: ’بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ، گذشتہ اتوار بہترین تھا اور ہمارے لیے وہی ایشیا کپ کا فائنل تھا۔‘

محمد عمران نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’پورے میچ میں ہم انڈین ٹیم کو گراؤنڈ میں ڈھونڈتے رہے، لیکن نہیں ملی۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ