انڈیا کی ایشیا کپ سے اور کوہلی کی فارم میں واپسی

ویراٹ کوہلی کے موڈ اور فارم کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی 122 رنز کی ناقابل شکست اننگز میں چھ چھکے اور 12 چوکے لگائے اور وہ بھی صرف 61 گیندوں پر۔

ویراٹ کوہلی نے افغانستان کے خلاف میچ میں سینچری سکور کی (تصویر: اے ایف پی)

افغانستان اور انڈیا دونوں ہی پاکستان اور سری لنکا سے ہارنے کے بعد ایشیا کپ سے تو باہر ہو چکے ہیں مگر ان کے درمیان کھیلے گئے میچ میں قابل ذکر چیز ویراٹ کوہلی کی سنچری تھی۔

دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں جمعرات کو کھیلے جانے والے اس میچ سے افغانستان اور انڈیا کو ایشیا کپ کے حوالے سے تو کوئی فائدہ نہیں ہوا کیونکہ دونوں ٹیمیں پہلے ہی باہر ہو چکی ہیں۔

مگر شائقین اور خاص طور پر ویراٹ کوہلی کے مداحوں کے لیے یہ میچ اچھا رہا کیونکہ گذشتہ کچھ عرصے سے خراب فارم سے لڑنے والے ویراٹ کوہلی کے بارے میں اب یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ باقاعدہ طور پر فارم میں آ گئے ہیں۔

افغانستان نے اس میچ میں پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو کچھ تبدیلیوں کے ساتھ میدان میں اترنے والی انڈین ٹیم کی طرف سے کے ایل راہل اور ویراٹ کوہلی اوپننگ کرنے آئے۔

ویراٹ کوہلی نے کے ایل راہل نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 76 گیندوں پر 119 رنز بنا کر اسی وقت افغانستان کو تقریباً میچ سے باہر کر دیا تھا۔

اس میچ میں کپتانی کے فرائض سرانجام دینے والے کے ایل راہل تو 62 رنز کی اننگز کھیل کر چل دیے مگر ویراٹ کوہلی نے نصف سنچری پر اکتفا نہ کیا اور کریز پر نہ صرف جمے رہے بلکہ نکل نکل کر شاٹس کھیلتے رہے۔

ان کی اس اننگز پر اے بی ڈیولیئر نے اسی وقت ٹویٹ کی اور لکھا: ویراٹ کوہلی ایک بار پھر رقص کر رہے ہیں۔ کیا نظارہ ہے۔‘

ویراٹ کوہلی کے موڈ اور فارم کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنی 122 رنز کی ناقابل شکست اننگز میں چھ چھکے اور 12 چوکے لگائے اور وہ بھی صرف 61 گیندوں پر۔

یہ ویراٹ کوہلی کی انٹرنیشنل کرکٹ میں 71ویں سینچری تھی، جو یقیناً ان کے لیے یادگار رہے گی۔

اس اننگز پر مداح تو خوش تھے ہی مگر خود ویراٹ کوہلی کے چہرے پر خوشی اور مسکراہٹ دیدنی تھی۔

کے ایل راہل کی نصف سنچری اور کوہلی کی سنچری کی بدولت انڈیا نے اس ایشیا کپ کا سب سے بڑا ٹوٹل سکور بورڈ پر لگایا دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈیا کے 212 رنز کے جواب میں افغان بلے باز کریز پر آئے تو ایسا لگ رہا تھا جیسے وہ پاکستان کے خلاف ہار کو بھول نہیں پائے ہیں اور اسی مایوسی کے ساتھ کھیلنے اترے ہیں۔

دونوں ہی افغان اوپنرز پہلے ہی اوور میں بنا کوئی رنز بنائے پویلین لوٹ گئے۔ مگر سلسلہ یہیں نہیں رکا بلکہ صرف 21 کے مجموعی سکور پر افغانستان کی چھ وکٹیں گر چکی تھیں۔

اس کے بعد تو افغانستان کے لیے میچ میں واپسی کا کوئی موقع نہیں تھا لیکن ابراہیم زادران، راشد خان اور مجیب الرحمان نے پھر بھی کوشش کی اور پورے اوورز کھیلے۔

افغانستان نے مقررہ 20 اووروں میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 111 رنز بنائے۔

انڈیا کی طرف سے گذشتہ دو میچوں میں تنقید کا نشانہ بننے والے بھونیشور کمار نے اپنے چار اووروں میں صرف چار رنز دے کر پانچ وکٹیں لیں اور اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا جواب دے دیا۔

دوسری طرف ویراٹ کوہلی کو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں اپنی پہلی سینچری سکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس طرح ایشیا کپ میں افغانستان اور انڈیا کا سفر یہاں تمام ہوا، اور اب جمعے کو پاکستان اور سری لنکا سپر فور مرحلے میں آمنے سامنے آئیں گے جس کے بعد انہی دونوں ٹیموں کے درمیان 11 ستمبر کو فائنل کھیلا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ