سری لنکا نے پاکستان کو اتوار کی شب 23 رنز سے ہرا کر دبئی میں چھٹی بار ایشیا کپ اپنے نام کرلیا۔ شائقین کے لیے یہ سیریز یادگار تو رہے گی مگر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اس سیریز میں ایسی کیا خاص چیزیں تھیں جو قابل ستائش تھیں اور ان پر نظر رکھی جاسکتی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وہ کیا باتیں ہیں؟ آئیں نظر ڈالتے ہیں۔
سری لنکا کی واپسی
کرکٹ مبصرین کے خیال میں سری لنکا شروعات میں ہی افغانستان سے ہارنے کے بعد سپر فور میں بھی شاید مشکل سے پہنچ پاتا مگر پانچ لگاتار فتوحات نے بالآخر ٹیم کو ایشیا کپ کا فاتح بنا دیا۔
سری لنکا نے بھارت کو ہرانے کے بعد پاکستان کو دو دفعہ ہرایا جس کے بعد آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ کپ میں ان کی نوجوان ٹیم کو اعتماد ملے گا۔
سر لنکن کھلاڑی بھانوکا راجا پاکسے، جنہوں نے فائنل میں بغیر آؤٹ ہوئے 71 رنز بنائے، کے خیال میں سری لنکا اپنی فتح کے سنگ ٹی ٹونٹی میں اعلیٰ کارکردگی دکھا سکتا ہے۔
شاہین شاہ کے بعد نسیم شاہ
جہاں تک بات ہے فائنل تک پہنچنے والی دوسری ٹیم پاکستان کی، تو ان کا بولنگ اٹیک پیس باؤلر شاہین شاہ آفریدی کے وار سے خالی تھا کیونکہ وہ اس وقت انجری کا شکار ہیں۔ ان کی جگہ ایک اور شاہ نے اپنی بولنگ کے سحر میں سب کو جکڑ لیا۔
19 سالہ نسیم شاہ نے پانچ میچوں میں سات وکٹیں لیں اور بلے کے ساتھ بھی ان کا انداز جارحانہ رہا جس نے پاکستان کو آخری اوور میں دو چھکوں کے ساتھ افغانستان پر برتری اور فائنل تک رسائی دلائی۔
اتوار کے فائنل میں بھی نسیم شاہ نے پہلے اوور میں اپنے روایتی انداز کو جاری رکھتے ہوئے کوشل مینڈس کی وکٹ حاصل کی۔
وراٹ کوہلی واپس فارم میں
انڈیا کے وراٹ کوہلی کو پاکستان کے فخر زمان نے میچ میں دوسری ہی بال پر آؤٹ کردیا تھا مگر وہ اس بات سے بد دل نہیں ہوئے اور نہ ہی ہمت ہاری۔
کوہلی نے اس کے بعد افغانستان کے خلاف بغیر آؤٹ ہوئے سینچری بنائی اور ٹورنامنٹ میں 92 کی ایوریج کے ساتھ 276 رنز بنائے۔
یہ ان کا کسی ٹی ٹوئنٹی میچ میں پہلا تین ہندسوں والا سکور تھا اور نومبر 2019 کے بعد سے کسی بھی فارمیٹ میں پہلی سینچری۔
ان کے شاندار سکور کو مبصرین نے اسے ان کی فارم میں واپسی کہا اور بہت سے ناقدین کی طرف سے تنقید کا سلسلہ بھی رک گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کوہلی کے ٹورنامنٹ میں سکور کو مات دینے والے پاکستان کے محمد رضوان ہیں جن کے فائنل میں 55 رنز نے ان کا چھ میچوں میں مجموعی سکور 281 تک پہنچا دیا۔
افغانستان ایک خطرناک ٹیم
افغانستان کے محمد نبی کی ٹیم نے سری لنکا کو اوپنگ میچ میں آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر ایک حیران کن انداز میں دھاک بٹھا دی۔
اس کے بعد باری تھی بنگلہ دیش کو ہرانے کی۔ سپر فور میں پاکستان کو افغانستان نے دل دہلا دینے کی حد تک ٹف ٹائم دیا مگر بالآخر جیت پاکستان کا مقدر بنی۔
افغانستان کی ٹیم نے اپنی کرکٹ عام ٹیموں کے ماحول میں نہیں سیکھی بلکہ وہ پناہ گزینوں کے کیمپوں سے کھیل کر عالمی کرکٹ کے میدانوں تک پہنچے ہیں۔
محمد نبی کے مطابق وہ ٹی ٹوئنٹی میں ’مزید طاقتور‘ کھیل پیش کریں گے۔
شکیب الحسن کی مشکلات
آل راونڈرشکیب الحسن بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے الٹی میٹم کے بعد بطور کپتان ٹیم میں واپس آئے تھے مگر ان کی واپسی نے ٹیم کی کارکردگی اور ٹی ٹوئنٹی ریکارڈ پر کم ہی اثر ڈالا۔ ٹیم سپر فور مرحلے تک بھی نہ پہنچ سکی۔
شکیب نے افغانستان کے خلاف میچ میں 13 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کی اور سری لنکا کے خلاف 24 رنز بنائے تاہم ان کا کہنا ہے ان کی ٹیم کے پاس ’بہتر کارکردگی کا پلان‘ موجود ہے۔