کربلا میں بھگڈر مچنے سے 30 سے زائد زائرین ہلاک

حالیہ برسوں میں عاشورہ کے دوران بھگدڑ مچنے کا یہ بدترین واقعہ ہے، جس میں 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔

2005 میں بھی عراق کے دارالحکومت بغداد میں دریائے دجلہ کے ایک پُل پر بھگدڑ مچنے سے 965 زائرین جان کی بازی ہار گئے تھے۔ (فائل تصویر: اے ایف پی)

عراق کے شہر کربلا میں عاشورہ کے اجتماع میں بھگدڑ مچنے سے 30 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حالیہ برسوں میں عاشورہ کے دوران بھگدڑ مچنے کا یہ بدترین واقعہ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

منگل کو دنیا بھر سے آئے لاکھوں زائرین عاشورہ محرم کے موقع پر کربلا میں اکٹھے ہوئے۔ سیاہ لباس پہنے ماتمی جلوس حضرت امام حسین علیہ السلام کے روزے کی جانب بڑھ رہے تھے۔

عراقی وزارت صحت کے مطابق لوگوں کی زیادہ تعداد کی وجہ سے بھگدڑ مچی، جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہو گئے۔

وزارت کے ترجمان سیف البدر نے کہا کہ 10 افراد کی حالت تشویش ناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ہر سال عاشورہ پر دنیا کے اکثر ممالک میں ساتویں صدی میں پیغمبرِ اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے امام حسین علیہ السلام اور ان کے اقربا کی جانب سے جانوں کی قربانی پر عزاداری کی جاتی ہے۔ ہر سال پاکستان، بھارت، ایران اور دیگر ممالک سے شیعہ زائرین یوم عاشور کے اجتماع کے لیے کربلا جاتے ہیں۔

2005 میں بھی عراق کے دارالحکومت بغداد میں دریائے دجلہ کے ایک پُل پر بھگدڑ مچنے سے 965 زائرین جان کی بازی ہار گئے تھے۔ یہ بھگڈر اُس وقت مچی تھی جب خودکش بمبار کی موجودگی کی افواہ پر زائرین میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا