بلوچستان کی خواتین وکلا بھی کسی سے کم نہیں

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی وکیل جلیلہ حیدر نے اپنے اس وی لاگ میں یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ عدالت میں خواتین وکلا کے ساتھ لوگوں کا رویہ کیسا ہے۔

اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ بلوچستان ایک تنگ نظر اور قدامت پسند معاشرہ ہے، جہاں لڑکیوں کو ویسے مواقع نہیں ملتے جیسے مردوں کو ملتے ہیں، لیکن جلیلہ حیدر اس سے اختلاف کرتی ہیں۔

وہ ہزارہ قبیلے کی پہلی خاتون وکیل ہیں، جن کے بعد اس قبیلے کی بہت سی لڑکیوں نے اس شعبے میں قدم رکھا۔ اس کے علاوہ بلوچ اور پشتون قبائل کی بھی بہت سی لڑکیاں اس فیلڈ میں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جلیلہ کا کہنا ہے: ’میں یہ دعوے سے کہہ سکتی ہوں کہ بلوچستان بار کونسل، دوسری بار کونسلز کی نسبت خواتین کے لیے کام کر رہی ہے اور انہیں برابری کے مواقع دے رہی ہے۔‘

بقول جلیلہ اپنے آٹھ سالہ کیریئر میں انہوں نے کبھی یہ نہیں سنا کہ کسی خاتون کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔

اس خصوصی وی لاگ میں انہوں نے یہی سب کچھ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ عدالت میں خواتین وکلا کے ساتھ لوگوں کا رویہ کیسا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین