پاکستانی طالبہ کا ’آئی میپ‘ جو تعلیم اور روزگار کا ذریعہ ہے

تعلیم، رہنمائی اور روزگار کی سہولت فراہم کرنے والا آئی میپ نہ صرف ملک بھر کے طلبہ کو جدید تعلیم سے جوڑ رہا ہے بلکہ گھر بیٹھے خواتین اساتذہ کو روزگار کا ذریعہ بھی فراہم کر رہا ہے۔

پاکستانی طالبہ نے آئڈیئل مینیجمنٹ اویئرنیس پلیٹ فارم (آئی ایم اے پی) یا آئی میپ کے نام سے ایک آن لائن تعلیمی ادارہ قائم کیا ہے جو طلبہ، اساتذہ اور پیشہ ور افراد کے درمیان ایک تعلیمی پُل کا کردار ادا کر رہا ہے۔

تعلیم، رہنمائی اور روزگار کی سہولت فراہم کرنے والا آئی میپ نہ صرف ملک بھر کے طلبہ کو جدید تعلیم سے جوڑ رہا ہے بلکہ گھر بیٹھے خواتین اساتذہ کو روزگار کا ذریعہ بھی فراہم کر رہا ہے۔

اس پلیٹ فارم کی بانی فاطمہ ہیں جنہوں نے اپنے والد اور خاندان کی مدد سے یہ ادارہ قائم کیا۔

ان کا مقصد صرف تعلیم دینا نہیں بلکہ رہنمائی فراہم کرنا ہے تاکہ طلبہ سکول سے لے کر یونیورسٹی اور اس کے بعد روزگار کے حصول تک درست سمت میں قدم بڑھا سکیں۔

انڈپنڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے فاطمہ نے بتایا کہ ’یہ صرف ایک آن لائن تدریسی ادارہ نہیں بلکہ ایک وژن ہے جو سکول سے لے کر جاب مارکیٹ تک طلبہ کی رہنمائی کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم کرونا کی وبا پھیلنے کے بعد قائم ہوا اور اس وقت پانچویں بیچ میں ٹیچر ٹریننگ پروگرام جاری ہے، درجنوں اساتذہ اور سینکڑوں طلبہ اس سے مستفید ہو چکے ہیں۔‘

بقول فاطمہ ہمیں سکولز، کالجز میں  تعلیم تو دی جاتی ہے، لیکن درست سمت کا تعین نہیں کیا جاتا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’آئی میپ‘ کا مقصد درست سمت کا تعین بھی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ادارے میں اس وقت 150 سے زائد طلبہ اور 60 سے زائد تربیت یافتہ اساتذہ رجسٹرڈ ہیں۔ اساتذہ کو گھر بیٹھے پڑھانے کا موقع دیا جاتا ہے، جس سے خواتین کو خاص طور پر فائدہ ہو رہا ہے۔

اگرچہ یہ ادارہ پاکستان سے چلایا جا رہا ہے، لیکن اس کے طلبہ خلیجی ممالک جیسے سعودی عرب، قطر اور عمان سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔

’اب میر ی کوشش ہے کہ پاکستان میں اس کو آگے لے جا سکوں۔‘

یہ ایک مکمل آن لائن پلیٹ فارم ہے جہاں طلبہ ویڈیوز، ون ٹو ون سیشنز اور ڈیمو کلاسز کے ذریعے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

فاطمہ نے بتایا کہ اساتذہ کی بھرتی کا عمل بھی سخت معیار کے مطابق ہے اور اگر وہ آن لائن تدریس کے لیے تیار نہ ہوں تو انہیں ایک ماہ کی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

آئی میپ پر  او اور اے لیولز، آئی جی سی ایس سی، آیی بی، ایکسل، میٹرک اور ایف ایس سی کے کورسز موجود ہیں۔

آئی میپ کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ ہر مضمون کا الگ سربراہ مقرر کیا گیا ہے جو نہ صرف نصاب تیار کرتا ہے بلکہ والدین سے رابطے میں رہ کر بچوں کی کارکردگی پر مسلسل نظر رکھتا ہے۔ ہر ہفتے اور مہینے میں رپورٹس والدین کو دی جاتی ہیں۔

فاطمہ نے بتایا کہ ’شروع میں مجھے ڈر تھا کہ کامیاب ہوں گی یا نہیں، لیکن جب مثبت ردعمل ملا، تو اعتماد بڑھا۔ الحمدللہ اب میں پانچویں ٹیچر ٹریننگ بیچ میں ہوں اور بہت سے اساتذہ ہمارے ساتھ کام کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین