غیر فعال خواتین ڈاکٹروں کو پریکٹس کا موقع دینے والا ای ڈاکٹر پروگرام

ای ڈاکٹر ایک ایسا اصطلاحی تصور ہے جو ڈیجیٹل اور آن لائن ذرائع کے ذریعے طبی مشورے اور صحت کی خدمات فراہم کرنے والے ڈاکٹروں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

ایک وقت تھا جب سفید کوٹ پہننے کا خواب دیکھنے والی ہزاروں خواتین ڈاکٹرز نے معاشرتی دباؤ، خاندانی ذمےداریوں یا محدود مواقعوں کے باعث اپنے خوابوں کو الماری میں لٹکا دیا۔ پاکستان جیسے ملک میں، جہاں ہر سال سینکڑوں لڑکیاں ایم بی بی ایس مکمل کرتی ہیں، ان میں سے ایک بڑی تعداد عملی زندگی میں قدم رکھنے سے پہلے ہی پریکٹس سے کنارہ کش ہو جاتی ہے۔ 

مگر اب ’ای-ڈاکٹر‘ پروگرام ان خوابوں کو دوبارہ سانس لینے کا موقع دے رہا ہے۔ ایک سکرین، ایک انٹرنیٹ کنکشن اور ایک بار پھر زندگیوں کو چھونے کا جذبہ یہی ہے وہ نئی دنیا جس میں پاکستان کی خواتین ڈاکٹرز نہ صرف گھر بیٹھے طب کا میدان سنبھال رہی ہیں بلکہ ڈیجیٹل ہیلتھ کے ذریعے دنیا بھر میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ 

کراچی میں طبی شعبے میں خواتین کی غیر فعال صلاحیتوں کو فعال بنانے کے لیے ایک مؤثر اور دور رس اقدام، ’ای-ڈاکٹر‘ پروگرام، اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اورایجوکاسٹ کے اشتراک سے شروع ہونے والا یہ نیا فیز نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پاکستانی خواتین ڈاکٹروں کی قیادت میں ڈیجیٹل ہیلتھ ماڈل کی بنیاد رکھ رہا ہے۔

پروگرام کا آغاز 2018 میں ان خواتین ڈاکٹروں کو دوبارہ میدانِ عمل میں لانے کے لیے کیا گیا تھا، جنہوں نے خاندانی یا دیگر مجبوریوں کے باعث پریکٹس چھوڑ دی تھی۔ 

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ایم بی بی ایس مکمل کرنے والی 30000 خواتین ڈاکٹرز اس وقت غیر فعال ہیں۔ ان کی تعلیم و تربیت پر سرکاری خزانے سے تقریباً 50 لاکھ روپے فی کس خرچ ہو چکا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈاؤ یونیورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرجہاں آرا حسن نے اس پروگرام کے دوسرے مرحلے ’ای-ڈاکٹر 2.0‘ کا رسمی اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ای-ڈاکٹر 2.0 کے تحت خواتین ڈاکٹروں کو نہ صرف جدید آن لائن سرٹیفکیشنز دی جائیں گی بلکہ پارٹنر کلینکس میں مشاہداتی تربیت اور ورچوئل کلینکس تک سمارٹ فون کے ذریعے رسائی بھی فراہم کی جائے گی۔ 

ای ڈاکٹر ایک ایسا اصطلاحی تصور ہے جو ڈیجیٹل اور آن لائن ذرائع کے ذریعے طبی مشورے اور صحت کی خدمات فراہم کرنے والے ڈاکٹروں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ ڈاکٹرز جسمانی طور پر کلینک یا ہسپتال میں موجود نہیں ہوتے بلکہ مریضوں سے ٹیلی میڈیسن، ویڈیو کالز، چیٹ یا موبائل ایپس کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں۔ ان کا مقصد دور دراز علاقوں، مصروف افراد یا خواتین مریضوں کو گھر بیٹھے طبی سہولت فراہم کرنا ہوتا ہے۔

پاکستان میں "ای ڈاکٹر پروگرام" خاص طور پر ان خواتین ڈاکٹروں کے لیے بنایا گیا ہے جنہوں نے ذاتی یا خاندانی وجوہات کی بنا پر پریکٹس ترک کر دی ہے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر