چار نومبر کو ورجینیا کی لیفٹیننٹ گورنر کا انتخاب لڑنے والی سینیٹر غزالہ ہاشمی ورجینیا سینیٹ میں خدمات انجام دینے والی پہلی مسلمان اور پہلی جنوبی ایشیائی نژاد امریکی شہری ہیں۔
تجربہ کار ماہر تعلیم، شمولیتی اقدار اور سماجی انصاف کی حامی کے طور پر ان کی قانون سازی کے لیے ترجیحات میں عوامی تعلیم، ووٹنگ کے حقوق، جمہوریت کا تحفظ، تولیدی آزادی، اسلحے کے زور پر تشدد کی روک تھام، ماحولیات، رہائش اور صحت کی سستی سہولت تک رسائی شامل ہیں۔
ویب سائٹ غزالہ فار ورجینیا ڈاٹ کام کے مطابق چار برس کی عمر میں غزالہ والدہ اور بڑے بھائی کے ساتھ جارجیا میں اپنے والد کے پاس انڈیا سے منتقل ہوئی تھیں۔ اس وقت ان کے والد بین الاقوامی تعلقات میں پی ایچ ڈی مکمل اور یونیورسٹی میں تدریسی کریئر کا آغاز کر رہے تھے۔
وکی پیڈیا ڈاٹ او آرجی کے مطابق غزالہ ہاشمی 1964 میں انڈیا کے شہر حیدرآباد میں تنویر اور ضیا ہاشمی کے ہاں حیدر آبادی خاندان میں ہوئیں۔ اپنے بچپن میں وہ اپنی نانی کے گھر میں رہیں۔
ان کے نانا آندھرا پردیش کی حکومت کے محکمہ مالیات میں خدمات انجام دیتے تھے۔
غزالہ فار ورجینیا ڈاٹ کام میں درج مزید معلومات کے مطابق غزالہ نے اسی چھوٹے سے کالج ٹاؤن میں پرورش پائی، جب سرکاری سکولوں میں نسلی امتیاز ختم کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کس طرح ثقافتی، نسلی اور سماجی و معاشی خلیج کو پر کرنے کی شعوری کوششوں سے کمیونٹی قائم کی جا سکتی ہے اور مکالمہ فروغ پا سکتا ہے۔
ہائی سکول کی کلاس میں نمایاں طالبہ کی حیثیت سے فارغ التحصیل ہونے اور متعدد مکمل سکالرشپس اور فیلوشپس حاصل کرنے کے بعد، غزالہ نے جارجیا سدرن یونیورسٹی سے اعزاز کے ساتھ بی اے اور اٹلانٹا کی ایموری یونیورسٹی سے امریکی ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
غزالہ اور ان کے شوہر اظہر 1991 میں شادی کے بعد رچمنڈ کے علاقے میں منتقل ہو گئے، اور غزالہ نے تقریباً 30 برس بطور پروفیسر تدریس میں گزارے۔ انہوں نے پہلے یونیورسٹی آف رچمنڈ میں پڑھایا اور بعد ازاں رینلڈز کمیونٹی کالج میں خدمات انجام دیں۔
رینلڈز میں اپنے قیام کے دوران وہ سینٹر فار ایکسیلنس اِن ٹیچنگ اینڈ لرننگ (سی ای ٹی ایل) کی بانی ڈائریکٹر بھی رہیں۔ غزالہ اور اظہر کی دو بیٹیاں ہیں جو دونوں چیسٹر فیلڈ کاؤنٹی پبلک سکولز اور یونیورسٹی آف ورجینیا سے تعلیم یافتہ ہیں۔
نومبر 2019 میں پہلی بار سینیٹر منتخب ہونے والی غزالہ نے رپبلکن امیدوار کو شکست دے کر حیران کن کامیابی حاصل کی تھی، جس کے نتیجے میں کئی برسوں بعد پہلی مرتبہ ڈیموکریٹس کو اکثریت ملی اور سیاسی حلقے حیران رہ گئے۔
2024 میں اپنے ڈیموکریٹک ساتھیوں کے اعتماد کی بدولت انہیں سینیٹ کی ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ کمیٹی کی سربراہ مقرر کیا گیا، جو دو اہم ڈیموکریٹک ترجیحات، یعنی تولیدی آزادی اور عوامی تعلیم کے لیے قیادت کا نہایت اہم کا منصب ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بطور ریاستی سینیٹر، غزالہ نے اپنی کوششیں دوسروں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے وقف کر رکھی ہیں۔ خاص طور پر رہائش، تعلیم، صحت کی سہولتوں، ماحولیاتی انصاف اور عدم مساوات کے دیگر مسائل پر توجہ مرکوز کی ہے۔
ڈبلیو یو ایس اے نائن ڈاٹ کام کے مطابق ورجینیا کے لیفٹیننٹ گورنر کے انتخاب میں منگل (21 اکتوبر) غیر متوقع موڑ آیا اور ایک عجیب صورت حال پید ہو گئی جب اس عہدے کے رپبلکن امیدوار نے اپنی مخالف کے مصنوعی ذہانت پر مبنی ورژن کے ساتھ مباحثہ کیا۔
ڈیموکریٹک امیدوار غزالہ ہاشمی کی جانب سے اپنے مخالف جان ریڈ کے ساتھ کسی بھی مباحثے میں شریک ہونے سے انکار کے بعد، ریڈ نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے خود ہی ایک مباحثہ منعقد کیا۔ یہ 40 منٹ کا مباحثہ یوٹیوب پر براہ راست نشر کیا گیا اور اسے ’وہ مباحثہ جو ہونا چاہیے تھا‘ کا عنوان دیا گیا۔
ریڈ کی انتخابی مہم کے مطابق، یہ مکمل حوالے کے ساتھ مستند اور ایک ہی بار ریکارڈ کیا گیا مباحثہ تھا جس میں ان کی مخالف کے عوامی بیانات اور پالیسیوں کا براہ راست جواب دیا گیا۔
ویڈیو میں سوالات میزبان کی ریکارڈ شدہ آواز میں کیے گئے، جن کے جوابات ریڈ نے براہ راست دیے، جب کہ ہاشمی کے جوابات ایک روبوٹ کی آواز میں سنائے گئے جو ان سے کچھ حد تک مشابہ تھی۔
ریڈ کی انتخابی مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ انصاف کے جذبے کے تحت تیار کیا گیا۔
ریڈ نے اپنے بیان میں کہا: ’ورجینیا کے عوام اس کے مستحق ہیں کہ وہ دونوں امیدواروں کا تقابلی جائزہ دیکھ سکیں، اور چوں کہ میری مخالف سامنے نہیں آ رہیں، اس لیے مجھے خود ہی یہ موقع پیدا کرنا پڑا۔‘