’سٹیج پر سر سے پاؤں تک سب کچھ دکھانا پڑتا ہے‘

19 سال سے تھیٹر پر کام کرنے والی اداکارہ کومل ناز کہتی ہیں کہ سٹیج کی دنیا اچھی بھی ہے اور بری بھی۔

سٹیج اداکاروں کی زندگی لوگوں کو ہنساتے گزر تی ہے لیکن وہ اپنے اندر گھریلو پریشانیاں اور کئی دکھ چھپائے پرفارم کر رہے ہوتے ہیں ۔

خواتین اداکاروں کی زندگی اور بھی مشکل ہو تی ہے، بالخصوص جب وہ اپنی مجبوریوں کی وجہ سے معنی خیز اشاروں، سیٹیاں بجاتے اور فقرے کستے تماش بینوں کے سامنے پرفارم یا مجرا کرتی ہیں۔

انہیں حاظرین کو محظوظ کرنے کے لیے ہر طرح کی ادائیں دکھانی پڑتی ہیں، رقص کے دوران اپنے جسم کے مخصوص اعضا کو حرکت دے کر حاظرین کے جذبات کو گرمانا پڑتا ہے۔

وہ انہی مخصوص اداؤں، چست ملبوسات زیب تن کیے فراغ دلی کے ساتھ تھیٹر پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مشہور اداکارہ کومل ناز کا شمار بھی انہی فنکاروں میں ہوتا ہے جو کہ پچھلے 19 سال سے اپنی گھریلو مجبوریوں کی بنا پر تھیٹر کی دنیا سے وابستہ ہیں، یہاں انہیں لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے جسم کی نمائش کرنا پڑتی ہے خود کو سجانا پڑتا ہے ۔

یہ سب کچھ کرنے کے بعد بھی لوگ انہیں پسند کریں یا نا پسند یہ انہی پر منحصر ہے۔

کومل ناز اپنے تین بیٹوں کا مستقبل بہتر بنانے کےلیے سٹیج پر کام کرتی ہیں۔

کومل کے مطابق ان کے سٹیج کی طرف آنے کی وجہ غربت تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ ’اصل میں ہمارے معاشرے میں بیٹیوں کو بوجھ سمجھا جاتا ہے، شاید میں اپنے والدین کےلیے بوجھ ہی تھی جو 13 سال کی عمر میں میری شادی کر دی گئی۔‘

’ہم دو بہنیں اور چار بھائی ہیں ۔میں بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھی، شادی ہو گئی اور وقت کا پہیہ چلتا رہا۔ اللہ نے مجھے تین بیٹوں سے نوازا۔ والد کی وفات کے بعد شوہر اور سسرال سے نہ بن سکی ااور مجھے طلاق ہوگئی تب میرے لیے اپنے بچوں کو پالنا اور گھر کو چلانا مشکل ہوگیا۔گھر کو چلانے کے لیے ہر ایک کام کیا لیکن گزارا بہت مشکل سے ہوتا تھا۔‘

انہوں نے مزید بتایا ایک دن ان کے جاننے والے ایک صاحب نے انہیں سٹیج پر کام کرنے کی پیشکش کی تو انہوں نے یہ آفر قبول کر لی۔’ میں جب تھیٹر میں آئی تو ڈرامے میں جگہ نہیں تھی تاہم ڈائریکٹر نے مجھے کام دے دیا ،میری غربت دیکھ کر یا مجھ پہ ترس کھا کر۔‘

انہوں نے بتایا کہ تھیٹر شروع کرنے کے بعد رشتے داروں نے ان سے ملنا جلنا چھوڑ دیا تھا۔

’میں بہت مشکل سے یہاں تک پہنچی ہوں۔ سٹیج کی دنیا اچھی بھی ہے اور بری بھی، اس لیے کہ یہاں پیار بھی ملتا ہے، روزگار ملتا ہے، یہاں جھگڑا بھی ہوتا ہے اور بری شاید اس لیے ہے کہ یہاں جو لوگ ہمیں دیکھتے ہیں وہ اچھی نظر سے نہیں دیکھتے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی فن