کس بھارتی بولر کا سب سے زیادہ مذاق اڑتا ہے؟

ایک انٹرویو کے دوران وراٹ کوہلی نے اپنی ٹیم کے کامیاب فاسٹ بولرز کی تعریف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کون سے بولر شرمیلے ہیں اور کس کی سب سے زیادہ ٹانگ کھینچی جاتی ہے۔

کوہلی کا کہنا ہے  کہ  انہوں   نے اپنے فاسٹ بولروں کے درمیان کبھی سنجیدہ نوعیت کی لڑائی، اختلاف یا جلن نہیں دیکھی۔  (اے ایف پی)

بھارتی فاسٹ بولروں نے جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف پچھلی دو ٹیسٹ ہوم سیریز میں شاندار پرفارمنس دکھائی ہے۔ 

جسپریت بمرا کی غیر موجودگی میں امیش یادیو، ایشانت شرما اور محمد شامی نے کامیابی سے وکٹیں لیں اور ٹیم کی کامیابی میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔

اپنے فاسٹ بولرز کی اچھی پرفارمنس پر کپتان وراٹ کوہلی بہت مطمئن ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں بھارتی اخبار ’انڈیا ٹوڈے‘ سے گفتگو میں اپنے بولرز کے بارے میں کافی دلچسپ باتیں بتائیں۔

کوہلی نے کہا: ’اگرآپ آج کل کے زمانے کی کوئی اچھی مزاحیہ فلم دیکھیں اور پھر آپ ان لڑکوں کو تفریح کرتا دیکھیں تو یقیناً آپ فلم سے زیادہ ان کی حرکتوں سے محظوظ ہوں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے انٹرویو میں یہ بھی انکشاف کیا کہ ان فاسٹ بولروں میں سے کون سب سے زیادہ مذاق کا نشانہ بنتا ہے۔

وراٹ کے مطابق سب سے سینیئر ہونے کے باوجود ایشانت شرما زیادہ مذاق کا نشانہ بنتے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ’جسی (جسپریت بمرا) بہت شرمیلے ہیں، ان کی شخصیت میں ٹھہراؤ ہے لیکن وہ حیران کن طور پر مزاحیہ ہیں اور وہ صرف ٹھیک موقع پر جملہ کستے ہیں۔ ان کی ٹائمنگ بہترین ہے۔‘

بھونیشور کمار کے حوالے سے کوہلی نے بتایا کہ وہ پکے یو پی (اترپردیش) کے لگتے ہیں، ہر وقت مذاق کرنے والے۔ شامی اور امیش بھی ان کے ساتھ مل جاتے ہیں۔

سٹار بلے باز اور کپتان کہتے ہیں کہ اگر سابق فاسٹ بولر ظہیر خان کھیل رہے ہوتے تو وہ موجودہ ٹیم کے بولرز کے ساتھ زیادہ بہترین وقت گزارتے۔

کوہلی نے بتایا کہ اس وقت ٹیم کے فاسٹ بولروں کے درمیان صحت مند مقابلہ ہے لیکن وہ سب ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہیں۔

’میں نے ان کے درمیان کبھی سنجیدہ نوعیت کی لڑائی، اختلاف یا جلن نہیں دیکھی، جو ان کی سب سے بڑی طاقت ہے۔‘

بقول کوہلی: ’انہیں کوئی فکر نہیں کہ شامی اس وقت آئی سی سی درجہ بندی میں ساتویں نمبر پر ہیں یا جسی کس نمبر پر ہے اور ایشانت کیوں نہیں۔ ایشانت اس پر بھی خوش ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ