پاکستان آج پائلٹ کو بھارت کے حوالے کرے گا

گذشتہ روز وزیراعظم مودی کو فون کیا اور پیغام بھی بھجوایا، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران کا پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: ٹی وی گریب

پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے وزیراعظم عمران خان نے جعمرات کو اعلان کیا تھا کہ بھارت کے ابھی نندن ورتھمان کو امن کے جذبے کے تحت جعمے کو رہا کر دیا جائے گا۔

وزیراعظم نے خطاب کے دوران بھارت کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کہتا ہوں کہ کشیدگی کو مزید مت بڑھائے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو پاکستان کے پاس جواب دینے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہوگا۔

وزیراعظم نے اس امید کا بھی اطہار کیا کہ بین الاقوامی برادری کشیدگی کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔

پلوامہ حملے پر وزیر اعظم نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہتے کہ پلوامہ حملے میں بھارت کا اپنا ہاتھ تھا مگر بھارت کو ان حملوں کے محرکات کو بھی دیکھنا چاہیے۔

27 فروری کو بھارتی طیارے گرائے جانے کے وقوعے پر عمران خان نے کہا کہ جب ہمارے جہاز واپس آرہے تھے تو بھارتی طیاروں نے انہیں روکا۔

بھارت کے پاکستان پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کے الزامات پر وزیراعظم نے کہا کہ پلوامہ حملے کا پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں تھا اورتمام جماعتوں نے قومی ایکشن پلان پر دستخط کیے ہیں جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ آگے سے پاکستان مسلح گروہوں کو کام نہیں کرنے دے گا اور اپنی زمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ بھارت نے پلوامہ حملے کے ثبوت دینے کی بجائے جنگی جنون کو بڑھاوا دیا۔ انہوں نے کہا: 'بھارت کا ڈوسیئر آج پاکستان کو ملا ہے مگر دو دن پہلے پاکستان پر حملہ بھی کر دیا۔ پہلے ڈوسئیر دے دیتے اور اگر پاکستان ایکشن نہ لیتا تو پھر ایکشن لیتے۔'

بھارتی فضائی حملے کے وقت جواب نہ دینے پر وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا: '[حملے کے دن] میری صبح ساڑھے تین بجے آرمی چیف اور ائیر چیف سے بات ہوئی مگر ہمیں نقصان کی معلومات نہیں تھی جس کی وجہ سے ایکشن نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے کشیدگی ختم کرنے کے لیے اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ روز انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب کو فون بھی کیا اور پیغام بھی بھجوایا۔

وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا کہ خدشہ تھا کہ گزشتہ رات بھارت پاکستان پر میزائل حملہ کرے گا مگر یہ خطرہ ٹل گیا۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اس ملک کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے جس نے غلامی کے اوپر آزادی کی آخری سانسوں کو ترجیح دی۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

پاکستانی وزیراعظم عمران کی جانب سے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے اس اعلان کے فوراً بعد ہی اسے امن کی جانب قدم کہا گیا اور ساتھ میں بھارت کی طرف سے بھی ایسے ہی قدم کی امید کی جا رہی ہے۔

افتخار فردوس نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا: ’عمران خان کی تمام محاذوں پر فتح۔ گذشتہ دو دنوں سے وہ (عمران خان) ہمیں مسلسل حیران کیے جا رہے ہیں۔‘

فاطمہ بھٹو نے لکھا: ’پاکستان اور اس کے لوگوں کو جنگ کے ماحول میں ایسے باوقار عمل پر فخر ہونا چاہیے۔‘

ادھر بھارتی صحافی ندھی ورما نے بھی عمران خان کی جانب سے اس اعلان پر ان کی تعریف کی اور لکھا: ’یہ ہوتا ہے فل ٹاس نو بال پر چھکا لگا کر کرکٹ میچ جیتنا۔ عمران خان آپ نے اعلیٰ ظرف کا مظاہرہ کیا ہے۔‘

لیکن جہاں پڑوسی ملک بھارت میں عمران خان کے اس اعلان کو سراہا جا رہا ہے وہیں بعض صارفین بھارتی میڈیا کی کچھ تصاویر بھی شیئر کر رہے ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ پاکستان نے ایسا بھارت کے دباؤ میں آکر کیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان