گیلنٹائن ڈے صرف لڑکیاں کیوں مناتی ہیں؟

’ہر سال 13 فروری کو میری خواتین دوست اور میں اپنے شوہروں اور اپنے بوائے فرینڈز کو گھروں پر چھوڑ کر باہر نکل آتی ہیں اور خواتین، خواتین کے ساتھ جشن مناتی ہیں۔‘

گیلنٹائن ڈے کی اصطلاح امریکی مزاحیہ پروگرام ’پارکس اینڈ ری کری ایشن‘ کے 2010 میں ریلیز ہونے والے شو کے بعد مقبول ہوئی۔     (تصویر:ٹوئٹر)

کچھ لوگوں میں 14 فروری کو ویلنٹائن ڈے منانے سے خوشی کا احساس بھر جاتا ہے کیوں کہ وہ اپنے ساتھی سے محبت کے اظہار کے لیے تیار ہوتے ہیں۔

لیکن چند کے لیے اس سے کہیں زیادہ دلچسپ دن گیلنٹائن ڈے ہے جو ہر سال 13 فروری کو منایا جاتا ہے۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ گیلنٹائن ڈے خواتین کے درمیان دوستی کا جشن ہے۔

یہ اصطلاح امریکی مزاحیہ پروگرام ’پارکس اینڈ ری کری ایشن‘ کے 2010 میں ریلیز ہونے والے شو کے بعد مقبول ہوئی۔     

اس شو میں لیزلی نوپ کا کردار ادا کرنے والی ایمی پولر اپنی خاتون دوستوں کے لیے سالانہ دعوت کا اہتمام کرتے ہوئے گیلنٹائن ڈے کا لفظ استعمال کرتی ہیں اور اس کے معنی کی تشریح بھی کرتی ہیں۔

شو کی دوسری سیریز کی 16 ویں قسط میں نوپ کہتی ہیں: ’گیلنٹائن ڈے کیا ہے؟ یہ سال کا ایک بہترین دن ہے۔‘

’ہر سال 13 فروری کو میری خواتین دوست اور میں اپنے شوہروں اور اپنے بوائے فرینڈز کو گھروں پر چھوڑ کر باہر نکل آتی ہیں اور ناشتے کی طرز پر اس کو مناتی ہیں۔ خواتین، خواتین کے ساتھ جشن مناتی ہیں۔‘

گیلنٹائن ڈے نے حالیہ برسوں میں اپنی گرفت مضبوط کی ہے جیسا کہ خواتین کی بڑھتی تعداد (سنگل یا تعلق میں بندھی ہوئیں) اس دن کو اپنی دوستی کی طاقت کا اظہار کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

اس موقع کی مناسبت سے متعدد ایونٹس منعقد کیے جاتے ہیں جس میں گلاسگو میں 17 فروری کو ’ریولیشن‘ اور ’بمبل بی ایف ایف‘ میں برنچ اور ایوری مین سینماؤں میں ’لیگلی بلونڈے‘ اینڈ ’میئن گرلز‘ کی نمائش شامل ہے۔

کچھ لوگوں نے اس دن کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے مابین تعلق (دوستی) کا جشن منانا ایک ایسی چیز ہے جس کو سارا سال تسلیم کیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پورنا بیل نامی صحافی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’ایک غیر مقبول خیال, لیکن گیلنٹائن ڈے پر میری ناک اتنا ہی چڑھ جاتی ہے جتنا ویلنٹائن کے موقع پر۔ مجھے خواتین سے اپنی دوستی کا جشن منانے کے لیے ایک دن کی ضرورت نہیں ہے۔‘

’میرے نزدیک دوستیاں اوبر رائیڈز جیسی ہوتی ہیں یا ان کی ضرورت تب ہوتی ہے جب روتے ہوئے آپ ان کو ٹشو پیپر تھما دیتی ہیں، یا وہ قہقہے جو آپ ایک دوسرے کے ساتھ چلتے ہوئے لگاتی ہیں۔‘

’یو گو‘ نامی تنظیم  کی جانب سے 2017 میں کیے گئے سروے یہ معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر برطانوی افراد کا ویلنٹائن ڈے کے بارے میں بہت ہی ناگوار خیال ہے۔

صرف چار فیصد شرکا نے کہا کہ وہ اس جشن کو پسند کرتے ہیں جبکہ 87 فیصد لوگوں نے بتایا کہ ان کے خیال میں یہ سالانہ ایونٹ بہت زیادہ کمرشل ہو گیا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین