مسعود اظہر کے دو بھائی حراست میں

پاکستان کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے دو قریبی رشتہ داروں سمیت 44 افراد کو تحقیقات کی غرص سے حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔

فوٹو:  حکومت  پاکستان/فیس بک

پاکستان کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے دو قریبی رشتہ داروں سمیت 44 افراد کو تحقیقات کی غرص سے حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔

اس بات کا اعلان منگل کو وزیر داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں افراد کے نام بھارت کی طرف سے پاکستان کو پلوامہ حملے کے بارے میں بھیجے گئے ڈوزیئر میں شامل ہیں۔ دونوں کالعدم جماعت جیش محمد کے سرکردہ اور متحرک رہنما ہیں۔ ان دونوں کا تعلق جنوبی پنجاب کے شہر بہاولپور سے ہے۔

حفاظتی تحویل میں لیے جانے والے 44 افراد میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے دو بھائی حماد اظہر اور مفتی عیدالرؤف بھی شامل ہیں۔

گذشتہ ماہ 14 فروری کو بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی سکیورٹی اہلکاروں پر حملے کی ذمہ دار جیش محمد نے قبول کی تھی۔ تاہم حکومت پاکستان کا موقف ہے کہ جیش نے یہ ذمہ داری نہیں لی تھی۔

بعد میں بھارتی فضائیہ نے پاکستان میں جیش محمد کے مبینہ مدرسے کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد پاکستان نے اگلے ہی روز 27 فروری کو جوابی کارروائی میں بھارتی طیارہ گرا کر پائلٹ کو حراست میں لے لیا تھا۔

تاہم سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان خان کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی ’بلاتفریق کی گئی ہے اور ہم یہ تاثر نہیں دینا چاہتے کہ ہم کسی ایک تنظیم کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔‘

اعظم سلیمان خان نے تسلیم کیا کہ جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ان کے نام اس ڈوزیئر میں شامل تھے جو پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے حوالے کیا گیا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ کارروائی صرف ان افراد کے خلاف کی گئی ہے جن کے نام اس ڈوزیئر میں موجود ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر بھارت کی جانب سے ان افراد کے خلاف شواہد دیے گئے تو مزید کارروائی کی جائے گی۔ اعظم سلیمان خان نے کہا کہ ’اگر ضرورت پڑی تو ان افراد کے اثاثے بھی منجمد کیے جا سکتے ہیں۔‘

پریس کانفرنس کے دوران شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز کالعدم تنظیموں کے حوالے سے بات چیت ہوئی، مفتی عبدالرؤف اور حمزہ اظہر کے نام بھارتی ڈوزیئر میں شامل ہیں تاہم پاکستان اپنی ذمہ داری کسی دباؤ کے تحت نہیں بلکہ اپنی ذمہ داری سمجھ کر ادا کر رہا ہے۔

شہر یار آفریدی کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی ملک بھر میں جاری ہے اور یہ کارروائیاں دو ہفتوں تک جاری رہیں گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان