شادی کی پیشکش کس نے کی، یہ نہ ہی پوچھیں: ثمینہ احمد

سینیئر اداکارہ ثمینہ احمد کی اداکار منظر صہبائی سے شادی کی خبر سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی، لوگوں کا نیک تمناؤں کا اظہار۔

(ٹوئٹر)

'کوئی خوف یا ڈر نہیں تھا، جب آپ نے سوچ لیا کہ ایک ساتھ رہنا ہے تو فیصلہ بھی لے لیا۔ میرے بچے میرے ساتھ ہیں، کسی کو کوئی اعتراض نہیں، نہ بچوں کو نہ بہن بھائیوں کو اور نہ منظر کے خاندان میں کسی کو کوئی اعتراض ہوا۔

یہ کہنا ہے نامور سینیئر اداکارہ ثمینہ احمد کا، جنہوں نے چار اپریل کو اداکار منظر صہبائی سے شادی کر لی۔

ثمینہ احمد نے بتایا 'میری شادی بہت سادگی سے ہوئی، جس کی ایک وجہ کرونا وبا ہے اور دوسرا ہم خود بھی نہیں چاہتے تھے کہ کوئی ہنگامہ ہو۔ بس میری اور منظر کا خاندان شریک ہوا۔ ان کی دو بہنیں اور میرا بیٹا اور اس کی فیملی موجود تھی۔'

نوبیاہتا جوڑے کی ایک تصویر، جس میں آف وائٹ ساڑھی اور موتیوں کا ہار پہنے ثمینہ احمد اپنے شوہر منظر صہبائی کے ساتھ کھڑی ہیں، جب سوشل میڈیا پر آئی تو ٹاپ ٹرینڈ بن گئی۔

ثمینہ احمد نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتیں کہ ان کی شادی اس طرح ٹاپ ٹرینڈ بن گئی ہے۔

ٹوئٹر سمیت دیگر سائٹس پر لوگوں نے نئے جوڑے کو مبارک باد دی اور کہا کہ خوشیاں پانے کے لیے دیر کبھی نہیں ہوتی، انسان جب چاہے انہیں حاصل کر سکتا ہے، اس میں عمر کا کوئی عمل دخل نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ شادی کرونا وبا کے دنوں میں آنے والی بری خبروں کے درمیان ایک اچھی خبر ہے۔

ثمینہ احمد کا کہنا ہے کہ 'لوگ کیا کہیں گے، اس بات کا خوف مجھے نہیں تھا۔ لوگ تو بہت کچھ کہتے ہیں مگر اب تک میں نے سماجی رابطوں کی سائٹس پر جتنا دیکھا، وہاں لوگوں نے میرے اس فیصلے پر کوئی منفی رد عمل نہیں دیا۔

'میرے خیال میں ہم اکثر لوگوں کے بارے میں غلط اندازے لگا لیتے ہیں (انڈر ایسٹیمیٹ کرتے ہیں)۔ ہم خود سے سوچ لیتے ہیں کہ یہ ٹھیک نہیں، وہ ٹھیک نہیں، مگر مجھے کوئی ایسا خوف نہیں تھا۔ بس ایک ہلکا سا خیال تھا کہ یہ فیصلہ لینے لگی ہوں تو کیا ہوگا؟ مگر جب آپ کا خاندان آپ کے فیصلے میں آپ کے ساتھ ہو تو فیصلہ لینا آسان ہو جاتا ہے۔

'آپ کبھی بھی وہ کام نہیں کرنا چاہتے جو آپ کو آپ کے خاندان سے الگ کر دے مگر پھر بھی اگر آپ کو کوئی فیصلہ لینا پڑے تو آپ لیتے ہیں۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ خاندان والے ایسے نہیں ہوتے جو آپ کی خوشی میں رکاوٹ  بنیں۔'

'

جب ثمینہ سے پوچھا گیا کہ وہ ان لوگوں سے کیا کہیں گی جو ان کی طرح بولڈ فیصلہ لینے کی ہمت نہیں رکھتے تو انہوں نے کہا: 'ہو سکتا ہے کہ ان لوگوں کو کبھی کوئی اچھا انسان نہ ملا ہو جس سے وہ تعلق بنا سکیں۔ اس وجہ سے بھی لوگ یہی کہہ دیتے ہیں کہ ہم اکیلے ہی ٹھیک ہیں۔ بجائے اس کے کہ وہ زبردستی کسی کے ساتھ رابطے میں آئیں یا کوئی ایسا تعلق بنائیں اور اس کے ساتھ رہنا شروع کر دیں جس میں وہ مزید ناخوش ہو جائیں۔'  

جب ثمینہ سے پوچھا گیا کہ شادی کی پیش کش دونوں میں سے کس نے کی تو وہ کھلکھلا کر ہنس پڑیں اور بولیں 'چھوڑیں ان باتوں کو بس شادی ہو گئی یہی کافی ہے۔'

ثمینہ کی دوست اور ساتھی اداکارہ عفت عمر بھی ثمینہ کے اس فیصلے پر بہت خوش ہیں۔ عفت کا کہنا تھا 'ثمینہ کا یہ فیصلہ بہترین ہے۔ مجھے بھی نہیں معلوم تھا اور آپ سب کی طرح مجھے بھی سماجی رابطوں کی سائٹس سے ہی معلوم ہوا۔ میرے خیال میں کرونا کے دنوں میں یہ ایک اچھی خبر سننے کو ملی ہے۔'

عفت کے خیال میں 'ہمارے معاشرے میں یہ لازم سمجھا جاتا ہے کہ اگر بڑی عمر میں آپ کا ساتھی موجود نہیں رہا تو آپ کو زندگی اکیلے گزار دینی چاہیے۔ اب وقت ہے کہ یہ ٹیبوز ٹوٹنے چاہییں۔ آپ ایک بار زندگی جیتے ہیں، جو دل چاہتا ہے وہ کریں۔ ہاں یہ بات یقینی بنائیں کہ اس سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے۔

'میں ثمینہ اور منظر کے اس فیصلے کو بے انتہا سراہتی ہوں اور دل سے ان کی خوشحال زندگی کے لیے دعا گو ہوں۔'

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی