لاک ڈاؤن میں مشروم چننے والیاں کم قیمت پہ فروخت کے لیے مجبور

گھچی مشروم چننے والی رختاج بی بی کا کہنا ہے کہ انہیں لاک ڈاؤن میں یہ واحد چیز مل رہی ہے جسے بیچ کر وہ اپنی ضروریات  پوری کر سکتی ہیں لیکن محصولات اور دیگر مسائل کی وجہ سے وہ انہیں ٹھیکیداروں کو کم قیمت پہ فروخت کرنے کے لیے مجبور ہیں۔

گچھی مشروم کی ایک اعلیٰ اور بیش قیمت قسم ہے۔ غذائیت اور افادیت سے بھرپور یہ قدرتی غذا زیادہ تر پاکستان  کے زیر انتظام  کشمیر  کی نیلم اور لیپا وادی کے جنگلات میں پائی جاتی ہے۔

ان وادیوں کے مقامی لوگ گچھیاں کھوجنے کوبطور  پیشہ اپناتےہیں۔ نیلم  وادی کے 20 فیصد لوگ گچھی چنتے ہیں۔

گچھی ادویات سازی اور وٹامنز کے حصول کے لیےزیادہ تر یورپی ممالک کو برآمد کی جاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر  میں اس کا سیزن فروری سے اپریل کے آخر تک ہوتا ہے۔ اس مرتبہ کرونا لاک ڈاؤن کے باوجود لوگ گھروں میں بیٹھنے کی بجائے جنگل میں جا کر گچھیاں چن رہے ہیں۔

گھچی مشروم چننے والی رختاج بی بی کا کہنا ہے کہ انہیں لاک ڈاؤن میں یہ واحد چیز مل رہی ہے جسے بیچ کر وہ اپنی ضروریات  پوری کر سکتی ہیں لیکن محصولات اور دیگر مسائل کی وجہ سے وہ انہیں ٹھیکیداروں کو کم قیمت پہ فروخت کرنے کے لیے مجبور ہیں۔

ضلع نیلم کےایک  گاؤں کی رختاج بی بی اور ان کے گاؤں کی 40 فیصد خواتین لاک ڈاؤن میں گچھیاں چن کر اپنے خاندان کی ضروریات کی چیزیں لے رہی ہیں۔

رختاج بی بی کے خاوند  لاک ڈاؤن کی وجہ سے بے روزگار  ہیں۔ اس مشکل وقت میں رختاج اپنے بچوں کے ساتھ ساتھ  خاوند کی بھی مدد کر رہی ہیں۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا