آسٹریلوی کرکٹرز کی تنخواہوں میں بڑی کٹوتی کا امکان

سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر اور وکٹ کیپر ایڈم گلکرسٹ کا کہنا ہے کہ بورڈ ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کے بعد اب کھلاڑیوں کی باری ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کو اس سال اکتوبر اور نومبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور اس سے قبل بھارت کے چار ٹیسٹ میچوں پر مبنی دورے سے بڑی آمدن متوقع تھی(اے ایف پی)

سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر اور وکٹ کیپر ایڈم گلکرسٹ کا کہنا ہے کہ کرونا (کورونا) وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی بحران کے بعد آسٹریلوی کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں کٹوتی ناگزیر ہو چکی ہے۔

جمعرات کو کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے 80 فیصد عملے کو 30 جون تک 20 فیصد تنخواہیں دینے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق  کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس نے عملے کو آگاہ کیا تھا کہ مالی بحران کی وجہ سے اگر کٹوتیاں نہ کی گئیں وہ اگست کے آخر تک اپنے اخراجات ادا نہیں کر سکیں گے ۔

2008 میں 12سالہ کیریئر کے بعد ریٹائر ہونے والےگلکرسٹ کا کہنا تھا کہ عملے کے بعد اب کھلاڑیوں کی باری ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گلکرسٹ نے اے بی سی گرینڈسٹینڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اعدادوشمار میں جائے بغیر اور مالی معاملے کو ایک طرف رکھتے ہوئے مجھے حیرانی نہیں ہو گی کہ اگر ہم 10 یا 20 سال پہلے کی تنخواہوں کی سطح پر واپس چلے جائیں۔

'چاہے یہ کچھ عرصے کے لیے ہی کیوں نہ ہو۔ ہو سکتا ہے سپورٹس سٹاف کی تعداد بھی کم کی جائے۔ آمدن میں بہت زیادہ کمی ہو چکی ہے۔ 50 فیصد تک کمی بھی ایک مثبت قدم محسوس ہو رہی ہے۔ مجھے لگتا ہے اس کا جھٹکا کھلاڑیوں کو لگے گا۔'

روئٹرز کے مطابق کرونا وبا نے مختلف ممالک کو اپنی سرحدیں بند کرتے ہوئے لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ کرکٹ مقابلے معطل ہونے کی وجہ سے زیادہ تر کرکٹ بورڈز آمدن میں کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔ کھلاڑیوں کو بڑی رقوم ادا کرنے والی انڈین پریمیئر لیگ بھی اس سال غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ہو چکی ہے۔

کرکٹ آسٹریلیا کے سابق رکن مارک ٹیلر نے نائن نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'تنخواہوں میں کمی ہو گی، جیسا ہم نے عملے کے ساتھ دیکھا۔ اس کے بعد کھلاڑیوں کی باری آئے گی۔

'ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں میں اس حوالے سے بات ہو رہی ہے۔ امید ہے وہ اس بارے میں جلد کوئی حل نکالیں گے۔'

کرکٹ آسٹریلیا کو اس سال اکتوبر اور نومبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور اس سے قبل بھارت کے چار ٹیسٹ میچوں پر مبنی دورے سے بڑی آمدن متوقع تھی۔

مارک ٹیلر کا کہنا ہے کہ 'چھ مہینے ایک طویل عرصہ ہے۔ یہ شاید وبا کے خاتمے کے لیے کافی نہ ہو لیکن اکتوبر تک شاید کچھ کرکٹ ہو سکے جو کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں کو بڑے نقصان سے بچا لے۔

' کرکٹ آسٹریلیا اس حوالے سے منصوبہ بندی کر رہا ہے اور امید ہے کہ کم سے کم نقصان برداشت کرنا ہوگا۔'

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ