‘بھارت دفاعی اخراجات کرنے والا تیسرا بڑا ملک’

ایک رپورٹ کے مطابق پہلی بار ایشیا کے دو ملک دنیا میں فوجی اخراجات پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والے ٹاپ تھری ممالک میں شامل ہوئے ہیں۔

بھارت نے2019 میں 71 ارب ڈالرز سے زائد رقم اپنے دفاعی اخراجات پر خرچ کی (اے ایف پی)

دنیا بھر میں گذشتہ ایک دہائی کے دوران سال 2019 میں فوجی اخراجات (دفاعی اور جنگی سامان پر آنے والے خرچ) میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق پہلی بار ایشیا کے دو ملک دنیا میں فوجی اخراجات پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والے ٹاپ تھری ممالک میں شامل ہوئے ہیں۔

سپری یعنی 'سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ' (ایس آئی پی آر آئی) کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019 میں دنیا بھر میں افواج پر 1.9 کھرب ڈالرز خرچ کیے گئے۔

سال 2018 کے مقابلے میں یہ سالانہ 3.6 فیصد اضافہ ہے جو کہ 2010 کے بعد سے زیادہ ہے۔ ادارے کے ریسرچر نان تیان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’سرد جنگ کے خاتمے کے بعد فوجی اخراجات بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔‘

امریکہ نے 2019 میں سب سے زیادہ 732 ارب ڈالرز خرچ کیے جو دنیا کے تمام فوجی اخراجات کا 38 فیصد ہے۔

پہلی بار پہلے تین ملکوں میں دو ایشیائی ملک چین اور بھارت بھی شامل ہیں۔ چین نے 2019 میں 261 ارب ڈالرز جب کہ بھارت نے 71 ارب ڈالرز سے زائد رقم اپنے دفاعی اخراجات پر خرچ کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ 25 سال کے دوران چین کی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے فوجی اخراجات میں بھی واضح اضافہ دیکھا گیا اور یہ چین کے ایک ’عالمی معیار کی فوج تیار کرنے‘ کے ارادے کی عکاسی کرتا ہے۔

نان تیان کے مطابق ’چین واضح طور پر کہہ چکا ہے کہ وہ بطور سپر پاور امریکہ سے مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔‘ چین کا اس فہرست میں اوپر جانا بھارت کے دفاعی اخراجات میں اضافے کی بھی وضاحت کرتا ہے۔

 سپری کے ریسرچر سیمون ویزمین کا کہنا ہے کہ ’بھارت کی پاکستان اور چین دونوں سے کشیدگی اس کے دفاعی اخراجات میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔‘

کرونا وائرس کا اثر

دنیا کے سر فہرست پانچ ملکوں میں روس اور سعودی عرب بھی شامل ہیں۔ یہ پانچ ملک دنیا بھر کے دفاعی اخراجات کا 60 فیصد خرچ کرتے ہیں۔

سپری (ایس آئی پی آر آئی) کے مطابق 2019 میں جرمنی نے بھی اپنے دفاعی اخراجات میں 10 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 49 ارب ڈالرز سے زائد رقم مختص کی۔

رپورٹ کے مطابق جرمنی کے دفاعی اخراجات میں اس اضافے کی بڑی وجہ روس سے لاحق ممکنہ خطرات ہیں۔

تیان کے مطابق حالیہ سالوں میں فوجی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے لیکن کرونا وائرس سے ہونے والے معاشی نقصان کے باعث یہ صورت حال تبدیل ہو سکتی ہے۔

تیان کا کہنا ہے کہ حکومتوں کو فوجی اخراجات میں کمی لاتے ہوئے تعلیم اور صحت پر خرچ کرنا ہوگا۔ ان کے مطابق کرونا سے پیدا ہونے والی صورت حال کے دفاعی اخراجات پر اثر انداز ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا