ملک میں کرونا پھیلا تو ذمے دار عوام ہوں گے: ظفر مرزا

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بازاروں اور دکانوں میں لوگوں کاجم غفیر دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے نتائج جو بھی ہوں گے اس کی ذمہ داری احتیاط نہ کرنے والوں پر ہو گی، کسی  دوسرے کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے۔

(اے ایف پی)

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کی صورت میں عوام خود ذمہ دار ہوں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے بازاروں اور مارکیٹوں میں عوام کا ہجوم ہے اور اس صورتحال میں نتائج جو بھی ہوں اس کا کوئی دوسرا نہیں ہم خود ذمہ دار ہوں گے۔

ڈاکٹر مرزا نے بے احتیاطی کی وجہ سے کرونا وائرس کے مثبت کیسز زیادہ ہونے کی صورت میں بالواسطہ عوام کو نتائج کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نئے کیسز اور اموات کی تعداد تشویش ناک رہی ہے۔ کرونا کو روکنے کا بنیادی طریقہ معاشرتی دوری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 50 سال سے زائدعمر کے لوگ اجتماعات میں جانے سےگریز کریں۔ جب کہ دکانوں اور ریل سمیت ٹرانسپورٹ کے لیے بنائے گئے ایس اوپیز پر عمل کریں۔ 

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بازاروں اور دکانوں میں لوگوں کاجم غفیر دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے نتائج جو بھی ہوں گے اس کی ذمہ داری احتیاط نہ کرنے والوں پر ہو گی۔ ہم کسی  دوسرے کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نماز عید کے موقع پر ایس او پیز کا خیال رکھیں اور بہتر ہے کہ نماز گھر پر ہی ادا کی جائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ رش والی جگہوں پر ماسک پہننا ضروری ہے۔ اور سماجی فاصلوں کا خیال نہ رکھا گیا تو صورت حال مزید بگڑ سکتی ہے۔ 

یاد رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اب تک پچاس ہزار افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ ایک ہزار سے زیادہ لوگ اس مہلک وائرس کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ 

تحریک انصاف حکومت نے ابھی چند روز قبل لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا تھا۔ جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایک فیصلہ کے تحت بڑے شاپنگ مالز کو بھی عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان