عالمی کپ 2019: اِن فارم آسٹریلوی کھلاڑی کوچ لینگر کے لیے چیلنج

آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کوچ جسٹن لینگر نے اعتراف کیا ہے کہ چند کھلاڑی سٹیو سمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی واپسی کے بعد اس سال کے ورلڈ کپ کے لیے جگہ نہیں بنا پائیں گے۔

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے کوچ جسٹن لینگر۔ تصویر۔ اے ایف پی

آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کوچ جسٹن لینگر نے اعتراف کیا ہے کہ چند کھلاڑی سٹیو سمتھ اور ڈیوڈ وارنر کی واپسی کے بعد اس سال کے ورلڈ کپ کے لیے جگہ نہیں بنا پائیں گے۔

دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا کو انگلینڈ اور ویلز میں ٹورنامنٹ کے لیے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان اس ماہ کرنا ہے۔ لینگر کہتے ہیں ٹیم کے خدوخال حالیہ دنوں میں بھارت اور پاکستان کے خلاف زبردست کارکردگی کے بعد واضح ہو گئے تھے۔ آسٹریلوی ٹیم لگاتار آٹھ ایک روزہ میچ جیت چکی ہے۔

انہوں نے آسٹریلیا کرکٹ ویب سائٹ پر کہا کہ ’یہ بات ہر دن کے ساتھ میرے لیے زیادہ واضح ہوتی جا رہی ہے۔ دیگر سیلیکٹروں کے ساتھ بھی یہی صورتحال ہے۔‘

انہوں نے کہا: ’ہم واضح طور پر جانتے ہیں کہ ایک یا دو لوگ منتخب نہیں ہو سکیں گے باوجود اس کے کہ وہ بہت اچھی طرح کارکردگی دکھا رہے ہیں، اس وقت ٹیم کے اراکین یہ دعا کر رہے ہوں گے کہ وہ ہم نہ ہوں۔‘

آسٹریلیا نے گذشتہ دنوں پاکستان کو دبئی میں پانچ صفر سے شکست دی جبکہ بھارت کو اس سے قبل دو تین سے شکست دی تھی۔

اس بہترین کارکردگی کی بنیاد کپتان ایرون فنچ اور عثمان خواجہ کے درمیان ٹھوس اوپنگ پارٹنرشپ رہی ہے۔ شان مارش، پیٹر ہینڈزکوم اور گلین میکسویل بلے کے ساتھ اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں، جو اس فیصلے کو مشکل بنا رہے ہیں کہ سمتھ اور وارنر کہاں فٹ ہوں گے۔ ان دونوں پر بال ٹیمپرنگ کے الزام میں ایک سال کی پابندیاں لگی ہوئی تھیں۔

وارنر کی انڈین پریمیئر لیگ میں زبردست پرفارمنس کے بعد یہ یقینی لگ رہا ہے کہ وہ پہلی جون کو افغانستان کے خلاف ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں جگہ بنا لیں گے۔ انہوں نے سن رائزرز حیدرآباد کے لیے اتوار کو 55 گیندوں میں سینچری سکور کی۔

خیال ہے کہ سابق کپتان سمتھ بھی قومی ٹیم میں واپس طلب کر لیے جائیں جو راجستھان رائلز کی طرف سے کھیلتے ہوئے 20 اور 28 رنز بنا چکے ہیں۔

لینگر کہتے ہیں کہ اننگ کے آغاز میں وارنر کی دھواں دار بیٹنگ ایک ’اچھا مسئلہ‘ ہے۔ وارنر نے اپنے 104 ایک روزہ میچوں میں ماسوائے ایک کے سب میں اوپننگ کی ہے۔

اپنے چھٹے ورلڈ کپ ٹائٹل کی کوشش میں آسٹریلیا کو بولنگ کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔

پیٹ کمنز یقینی ہیں لیکن مچل سٹارک، 2015 کے عالمی کپ کے بہترین کھلاڑی، اور جاش ہیزلووڈ دونوں زخمی ہونے کی وجہ سے مشکل میں ہیں۔ انہوں نے حالیہ کامیاب مقابلوں میں حصہ نہیں لیا ہے اور ان کی عدم موجودگی میں جے رچرڈسن اور کین رچرڈسن دونوں اچھا کھیلے۔

لینگر کہتے ہیں کہ اب ان کے پاس ٹیلنٹ اچھی مقدار میں دستیاب ہے۔ ’کئی لڑکے ایسے ہیں جو باآسانی منتخب ہوسکتے ہیں۔ دیگر لڑکوں میں بھی اعتماد اب بڑھا ہے۔‘

امید ہے کہ آسٹریلیا دو سپنرز کو ایڈم زمپا اور نتھن لیون کو کھلائے گا۔ مارکس سٹونس نے پاکستان کے خلاف بیٹ اور بال کے ساتھ کچھ زیادہ اچھا پرفارم نہیں کیا ہے لیکن خیال ہے کہ انہیں آل راونڈر کے طور پر رکھا جائے کیونکہ مچ مارش کے بارے میں رائے کوئی زیادہ اچھی نہیں ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ