جبری مذہب کی تبدیلی اور شادی: اقلیتوں سے زیادہ مسلمانوں کو آواز اٹھانا چاہیے

جلیلہ حیدر کہتی ہیں کہ ہم اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی جان، مال اور عزت کے تحفظ کے بھی ذمہ دار ہیں۔

جلیلہ حیدر نے زور دیا ہے کہ پاکستانی دنیا کو اپنا اصلی چہرہ دکھائیں کہ ہم اقلیتوں کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ہم اپنی جان، مال اور عزت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ دوسروں کی عزت کے تحفظ کے بھی ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے 13 سالہ مسیحی لڑکی آرزو کی ایک 42 سالہ مسلمان سے مبینہ زبردستی شادی پر کہا کہ اقلیتیوں سے زیادہ مسلمانوں کو آواز اٹھانی چاہیے کیونکہ پاکستان کے قانون کے تحت بھی کم عمری کی شادی نہیں ہو سکتی۔

جلیلہ اپنے وی لاگ میں مزید کیا کہتی ہیں جانیں اس ویڈیو میں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ