کینیڈا کا کچرہ فلپائن میں کیا کر رہا ہے؟

فلپائنی صدر نے دھمکی دی ہے کہ اگر کینیڈا نے کچھ سال قبل غیر قانونی طور پر بھیجا گیا کئی ہزار ٹن کوڑا واپس نہ منگوایا تو جنگ شروع ہوجائے گی۔

فلپائن کے صدر نے  یہ دھمکی بھی دی کہ اگر کینیڈا نے کوڑا واپس نہ اٹھایا تو اسے دارالحکومت منیلا میں اس کے سفارتخانے کے دروازے پر ڈال دیا جائے گا۔ فائل تصاویر: روئٹرز

فلپائنی صدر روڈریگو ڈیوٹرٹ نے دھمکی دی ہے کہ کینیڈا نے کچھ سال قبل ’غیر قانونی‘ طور پر فلپائن بھیجا گیا کوڑا واپس نہ منگوایا تو جنگ شروع ہوجائے گی۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق 2013 اور 2014 میں کینیڈا کی کمپنی کرونک پلاسٹکس نے 2450 ٹن کچرے سے بھرے 103 کنٹینر فلپائن بھجوائے تھے، تاہم بعد میں فلپائنی حکام کو معلوم ہوا کہ یہ کچرا دوبارہ استعمال کے قابل نہیں ہے۔

نشریاتی ادارے نے مزید بتایا کہ کچرے سے بھرے کنٹینر منیلا کی بندرگاہ پر لانے کی باضابطہ اجازت نہیں لی گئی تھی۔ یہ کچرا کئی برس سے اسی جگہ پڑا ہے۔

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے 2017 میں کہا تھا کہ ان کا ملک مسئلے کا حل تلاش کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے، لیکن تاحال اس حوالے سے کوئی خاطر خواہ پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔

فلپائن کے صدر نے ملک میں آنے والے حالیہ زلزلوں سے متعلق ایک بریفنگ کے دوران کہا: ’میری سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ (کینیڈین) ہمیں کوڑے کا ڈھیر کیوں بنا رہے ہیں؟ ہم ان کے خلاف اعلان جنگ کردیں گے۔‘

فلپائن کے صدرنے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر کینیڈا نے کوڑا واپس نہ اٹھایا تو اسے دارالحکومت منیلا میں اس کے سفارتخانے کے دروازے پر ڈال دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ یہ کام ذاتی طور پر کریں گے‘ اور کہیں گے کہ ’کوڑا گھر واپس پہنچ گیا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا