’جنوبی افریقہ: کم از کم آپ سے یہ توقع نہیں تھی‘

کیا کوئنٹن ڈی کاک کی جانب سے فخر زمان کی توجہ میں خلل ڈالنا دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے؟

رن آؤٹ ہونے کے بعد فخر کا ردعمل(اے ایف پی)

جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کاک کی جانب سے پاکستانی بلےباز فخر زمان کو آؤٹ کروانے میں کردار پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے اور سوشل میڈیا پر طرح طرح کے میمز بن رہے ہیں۔

فاسٹ بولر شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر کہا کہ میں اسے چیٹنگ نہیں کہوں گا بلکہ یہ کہوں گا کہ یہ سپرٹ آف دا گیم کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر برا لگا اور دکھ ہوا۔ شعیب نے کہا کہ اس پر الٹا جنوبی افریقہ کو پانچ رنز کا جرمانہ ہونا چاہیے تھا۔ 

گلوکارہ مومنہ مستحسن نے ٹویٹ کی: ’کیا کھیل کے دوران کسی کھلاڑی کی توجہ میں خلل ڈالنا، جان بوجھ کر دھوکہ دینا غلط نہیں ہے؟ اس کھیل کے رواج کے برخلاف رویے کو دیکھ کر افسوس ہوا۔‘

اتوار کو جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستانی اوپنر فخر 192 رنز پر کھیل رہے تھے کہ انہوں نے ڈیپ مڈ وکٹ کی طرف ایک شاٹ کھیلا۔ مگر جب وہ دوسرا رن مکمل کرنے کے لیے دوڑ رہے تھے تو جنوبی افریقی وکٹ کیپر نے بولر کی طرف اشارہ کیا اور یوں برتاؤ کیا جیسے گیند فخر کے اینڈ پر نہیں بلکہ بولر اینڈ پر جا رہی ہے۔

فخر اگر بھاگتے رہتے تو آسانی سے وکٹ پر پہنچ سکتے تھے، مگر وہ ڈی کاک کے دام میں آ گئے اور انہوں نے پیچھے مڑ کر اپنے ساتھی حارث رؤف کی طرف دیکھنا شروع کر دیا۔ یہی وہ لمحہ تھا جب گیند ڈی کاک کے اینڈ پر پہنچی اور وہ 193 پر رن آؤٹ ہو گئے۔

کرکٹ کے قانون ساز ادارہ میرلبون کرکٹ کلب نے ایک ٹویٹ میں لکھا:

کرکٹ قانون 41.5.1: ’کسی فیلڈر کے لیے دھوکہ دہی (unfair) کا ہے۔ وہ یہ کہ وہ لفظوں یا عمل سے کسی بلے باز کی توجہ منتشر کرنے، یا دھوکہ دینے یا خلل ڈالنے کی کوشش کرے۔‘

البتہ ایم سی سی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرنا امپائروں کا کام ہے کہ آیا ڈی کاک نے جان بوجھ کر ایسا کیا۔  

اس قانون کی روشنی میں تو بظاہر یہی لگ رہا ہے کہ ڈی کاک نے جان بوجھ کر فخر کو یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ گیند دوسری سمت جا رہی ہے اور انہوں نے اس کی وجہ سے بیچ وکٹ سلو ہو کر پیچھے دیکھنا شروع کیا اور وکٹ سے ہاتھ گنوا بیٹھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس وقت میچ پاکستان کے ہاتھوں سے نکل چکا تھا مگر فخر شاید اپنی ڈبل سینچری مکمل کر لیتے۔

البتہ خود فخر زمان نے ڈی کاک کو موردِ الزام نہیں ٹھہرایا اور کہا کہ ’میں دوسرے اینڈ پر حارث رؤف کی طرف دیکھ رہا تھا۔ میرا نہیں خیال کہ یہ ڈی کاک کی غلطی تھی۔‘

کچھ لوگوں نے اس موقعے پر سابق ویسٹ انڈین بلے باز ویوین رچرڈز کا ایک کلپ بھی شیئر کیا جس میں انہوں نے پاکستانی کھلاڑی کو رن آؤٹ کرنے سے گریز کیا تھا کیوں کہ گیند ان سے ٹکرا کر رچرڈز کے پاس پہنچی تھی۔

شعیب رحمان نے لکھا: ایک زمانے میں جینٹل مین کی گیم اس طرح کھیلی جاتی تھی۔

البتہ خود فخر زمان نے ڈی کاک کو موردِ الزام نہیں ٹھہرایا اور کہا کہ ’میں دوسرے اینڈ پر حارث رؤف کی طرف دیکھ رہا تھا۔ میرا نہیں خیال کہ یہ ڈی کاک کی غلطی تھی۔‘

جنوبی افریقہ کھلاڑی جے پی ڈومنی نے ٹویٹ کی کہ فخر ڈبل سینچری کے مستحق تھے۔ وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین بھی کیوں پیچھے رہتے، انہوں نے کہا: ’اس سطح پر دھوکہ دہی سے سخت مایوسی ہوئی۔‘

ایک صارف عروج خان نے لکھا: جنوبی افریقہ، کم از کم آپ سے یہ توقع نہیں تھی۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ