ایک جیسی گوری ’کلونڈ‘ حتمی امیدوار چننے پر مس انڈیا مقابلہ تنازع کا شکار

سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ مس انڈیا جیسے مقابلے ایسی سوچ کو ہی تقویت دیتے ہیں کہ ’یورپی معیار خوبصورتی‘ یعنی گوری رنگت کی خواتین ہی آئیڈیل ہیں۔

ّکچھ صارفین نے کہا کہ امریکہ  کے مس  یو ایس اے مقابلے میں اس سے زیادہ متنوع امیدوار ہوتی ہیں(بشکریہ گیٹی)

بھارت میں مقابلہ حسن مس انڈیا 2019 کی ایک جیسی دکھنے والی امیدواروں کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو نے کے بعد مقابلے کے ججوں پر حتمی مرحلے کے لیے صرف گورے رنگ والی، ’کلونڈ‘ خواتین کے انتخاب کا الزام لگایا جارہا ہے۔

رواں ہفتے بھارتی اخبار ’ ٹائمز آف انڈیا‘ نے مس انڈیا کے انتخاب کے لیے ہونے والے مقابلے میں شریک تمام 30 خواتین کی تصویر شائع کی جس کے بعد متعدد ٹوئٹر صارفین نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تمام خواتین ایک جیسی ہی لگ رہی ہیں۔ مقابلے کے ججوں پر تقریباً ایک جیسی رنگت اور بالوں والی خواتین کو چننے پر تنقید بھی کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت جیسے ’متنوع‘ ملک کے لیے یہ بہت برا ہے۔

ایک اور صارف نے تصویر اس سوال کے ساتھ شیئر کی: ’اس تصویر میں کیا مسئلہ ہے؟‘

دوسرے صارفین نے کہا کہ امریکہ کے مس یو ایس اے مقابلے میں اس سے زیادہ متنوع امیدوار ہوتی ہیں، جبکہ ایک اور صارف نے کہا کہ مس انڈیا جیسے مقابلے ایسی سوچ کو ہی تقویت دیتے ہیں کہ ’یورپی معیار خوبصورتی‘ یعنی گوری رنگت کی خواتین ہی آئیڈیل ہیں۔

2018 کے مس انڈیا مقابلے میں فائنلسٹ بننے کی امیدوار انشیکا سنگھ نے بھی ٹوئٹر پر اس بارے میں اپنا تجربہ شئر کیا ہے۔

انہوں نے لکھا: ’پچھلے سال میں سٹیٹ فائنلسٹس میں شامل تھی اور جو خاتون مقابلہ جیتیں ان کا رنگ سب سے زیادہ گورا تھا۔‘

مس انڈیا مقابلے میں گرومنگ انسٹرکٹر شمیتا سنگھا نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ ٹائمز آف انڈیا‘ میں شائع ہونے والی تصاویر کو فنیشنگ کی ضرورت تھی کیونکہ تمام شرکا پلاسٹک کی بنی ہوئی لگ رہی تھیں۔

سنگھا نے کہا کہ ان کے خیال میں اخبار نے چھاپنے کی جلدی میں تصویر کو ایسے ایڈٹ کیا جس سے خواتین کا حلیہ تبدیل ہوگیا اور وہ رنگت کے اعتبار سے ایک جیسی دکھائی دینے لگیں، حالانکہ مقابلے کے منتظمین کی طرف سے اخبار کو خواتین کے رنگ میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا: ’اصلی تصاویر میں ایسے رنگ نہیں۔‘

ماضی میں ہونے والے مقابلوں میں بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا اور ایشوریا رائے مس انڈیا منتخب ہو چکی ہیں۔ رنگ کو بدلنے کا معاملہ دنیا بھر میں طویل عرصے سے متنازع چلا آ رہا ہے۔

تحقیقی فرم  گلوبل انڈسٹری اینالسٹس کی 2017 میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2024 تک رنگ گورا کرنے کی مصنوعات اور طریقوں پرخرچہ تین گنا بڑھ کر 31.2 ارب ڈالر ہوجائیں گے۔

مس انڈیا مقابلے پر تنقید ایسے موقع پر سامنے آئی جب امریکہ میں کچھ ہفتوں پہلے ہی ایسے تین بڑے مقابلہ حسن میں کامیابی کا تاج سیاہ فام خواتین کے سرپر سجا۔

28 سالہ چیسلی کریسٹ مس یو ایس اے منتخب ہوئیں، 18 سالہ کیلی گیرس مس ٹین یو ایس اے منتخب ہوئیں، جبکہ پچھلے سال ستمبر میں نیا فرینکلن مس امریکہ منتخب ہوئیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ