وزیراعظم شہباز شریف 28 اور 29 اپریل کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے: دفتر خارجہ

وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خزانہ کے ہمراہ سعودی ولی عہد کی دعوت پر 28 اور 29 اپریل کو ریاض میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

16 اپریل 2024 کی اس تصویر میں وزیراعظم شہباز شریف اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران (شہباز شریف آفیشل فیس بک اکاؤنٹ)

پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعے کو کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار 28 اور 29 اپریل کو سعودی عرب میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

سعودی عرب عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) کے خصوصی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔

وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعے کو پریس بریفنگ میں کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد سلمان اور عالمی اقتصادی فورم کے بانی اور ایگزیکٹو چیئرمین پروفیسر کلاؤس شواب نے وزیراعظم شہباز شریف کو دورے کی دعوت دی ہے۔

’وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار ریاض میں 28 اپریل سے 29 اپریل تک جاری رہنے والے ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔‘

فورم میں اعلیٰ سطح کی شرکت پاکستان کی ترجیحات کو پیش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گی۔

ترجمان نے کہا کہ اجلاس کی سائیڈ لائن پر وزیراعظم اور وزیر خارجہ عالمی رہنماؤں، عالمی اداروں کے سربراہان اور تقریب میں شریک دیگر اہم شخصیات سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

اس سے قبل جمعے ہی کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب سمیت دیگر ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں اور ملک کی معاشی صورت حال میں بتدریج بہتری آ رہی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا: ’سعودی عرب اور دوسرے ممالک سے انویسٹمنٹ پورٹ فولیوز پر تیزی سے آگے جا رہے ہیں۔‘

سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے رواں ماہ کے وسط میں ایک اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں اہم کام آئندہ چند مہینوں میں شروع ہو گا۔

سعودی وفد کی پاکستان آمد سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے مکہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی جس پاکستان میں پانچ ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کے پہلے مرحلے کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف کہہ چکے ہیں کہ پاکستان سعودی عرب سے سرمایہ کاری کے عمل میں ہرممکن سہولیات فراہم کرنے  کے لیے تیار ہیں۔

پاکستان کے خسارے کے شکار بڑے سرکاری اداروں کی نجکاری کے بارے میں وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس کے دوران کہا: ’ملک میں سرمایہ کاری اور نجکاری (کے معاملات) پر تیزی سے چل رہے ہیں۔ سیکریٹری نجکاری نے مجھے بتایا ہے کہ پاکستان کے اندر بھی چار پانچ  بڑے گروپ ایسے ہیں جو اس میں بولی لگائیں گے۔ میں یقین دلاتا ہوں اپنی اور کابینہ کی طرف سے کہ یہ عمل انتہائی شفاف ترین ہوگا، ملک کے مفاد میں۔‘

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’ایک ایک پائی کے ہم امین اور قوم کو جواب دہ ہوں گے اور انشا اللہ ان نقصانات میں بتدریج کمی کرتے جائیں گے اور پاکستان ضرور قائد کا پاکستان بنے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد بننے والی حکومت کو لگ بھگ پونے دو ماہ ہو چکے ہیں اور اس دوران اجتماعی کوششوں سے ’معاشی صورت حال آہستہ آہستہ بہتر ہو رہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سب بہت اچھا ہے۔‘

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جمعرات کو قومی اسمبلی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ملک کے معاشی اعشاریے بہتر ہو رہے ہیں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے  سٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے تحت 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط جلد ملنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس پیر کو ہونا ہے، جس میں آخری قسط کے اجرا کی منظوری دی جائے گی۔

گذشتہ برس پاکستان کی مختصر مدت کی معاشی ضروریات پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف نے ایک سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت پاکستان کو تین ارب ڈالر قرض ملنا تھا۔ اس میں سے پاکستان کو اب تک دو قسطوں میں 1.9 ارب ڈالر ملے چکے ہیں۔

پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہہ چکے ہیں رواں سال جون یا جولائی کے اوائل تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے نئے قرض پر سٹاف لیول معاہدہ طے پانے کی توقع ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان