’دا پاور آف دا ڈاگ‘ آسکر ایوارڈز کی دوڑ میں سب سے آگے

جین کیمپیون کی ہدایت کاری میں بینیڈکٹ کمبربیچ کی فلم ’دا پاور آف دا ڈاگ‘ اور ٹموتھی شیلیمے کی فلم ’ڈیون‘ آسکر نامزدگیوں میں آگے رہیں۔

امریکہ میں مونٹانا میں 1920 کی دہائی کے ایک مویشی پالنے والے کے بارے میں خوفناک، نفسیاتی ڈرامے نے اگلے ماہ آسکر ایوارڈز سے قبل 12 نامزدگیاں حاصل کیں (ویڈیو  گریب، دا پاور آف دا ڈاگ یوٹیوب)

ہدایت کارہ جین کیمپیون کی گوتھک ویسٹرن فلم ’دا پاور آف دا ڈاگ‘ منگل کو ہالی وڈ کے معروف ایوارڈ آسکرز کی نامزدگیوں کی دوڑ میں سرفہرست رہی۔

امریکی ریاست میں مونٹانا میں 1920 کی دہائی کے ایک مویشی پالنے والے کے بارے میں خوفناک، نفسیاتی ڈرامے نے اگلے ماہ آسکر ایوارڈز سے قبل 12 نامزدگیاں حاصل کیں، جن میں جین کیمپیون کے لیے بہترین ہدایت کار کی نامزدگی بھی شامل ہے۔

جین کیمپیون اکیڈمی ایوارڈز کی تاریخ میں دو بار نامزد ہونے والی پہلی خاتون فلم ساز بن گئیں۔ انہیں آخری بار 28 سال قبل ’دا پیانو‘ فلم کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

’دا پاور آف دا ڈاگ‘ کو بہترین فلم کے لیے بھی نامزد کیا گیا ہے اور اس نے بینیڈکٹ کمبربیچ، کرسٹن ڈنسٹ، جیسی پلیمنز اور کوڈی سمت میک فی کے لیے اداکاری کی نامزدگیاں حاصل کیں۔

سمٹ میک فی نے ٹوئٹر پر کہا: ’مجھے بہت بڑا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ اور یہ کہنے پر خوشی ہے کہ ہم سب کو مل کر اپنے کام کے لیے تسلیم کیا گیا تھا۔‘

سائی فائی فلم ’ڈیون‘، جس کا پریمیئر سینیما گھروں اور ایچ بی او میکس پر بیک وقت ہوا، 10 نامزدگیوں کے ساتھ مجموعی طور پر دوسرے نمبر پر آئی، جس میں بہترین فلم کے لیے بھی ایک نامزدگی شامل ہے۔

جیسا کہ توقع کی جارہی تھی، فرینک ہربرٹ کے 1965 کے مقبول ناول کی موافقت جو ایک صحرائی سیارے پر قائم کی گئی تھی جو ریت کے کیڑوں سے اٹا تھا، نے سینیما گرافی، بصری اثرات اور آواز سمیت تکنیکی زمروں میں نامزد کیا گیا۔

لیکن اس کے ہدایت کار ڈینس ویلنیوو کو اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے حیرت انگیز طور پر نظر انداز کردیا۔

ہدایت کاری کی دیگر نامزدگیاں بچپن کے بلیک اینڈ وائٹ ڈرامے ’بیل فاسٹ‘ اور سٹیون سپیل برگ کی میوزیکل فلم ’ویسٹ سائیڈ سٹوری‘ کے لیے کینتھ برانا کو دی گئیں، جس میں دونوں فلموں نے سات نامزدگیاں حاصل کیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آسکر کی تاریخ میں سب سے زیادہ اعزاز یافتہ میوزیکل کو دوبارہ بنانے کے سپیل برگ کے فیصلے کو کچھ لوگوں نے غیر ضروری قرار دیا تھا لیکن اس نے بہترین فلم کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے ووٹروں کے دل کو جیت لیا۔ اس فلم نے آریانا ڈیبو کے لیے انیتا کے طور پر معاون اداکارہ کے لیے بھی ایک اور نامزدگی حاصل کی۔

ہدایت کاری کے شعبے میں پال تھامس اینڈرسن کی فلم ’لیکوریس پیزا‘ اور جاپانی فلم ساز ریوسوکے ہماگوچی کے لیے گول کیا جن کے تین گھنٹے کے ڈرامے ’ڈرائیو مائی کار‘ نے بھی بہترین فلم کی نامزدگی حاصل کی جو غیر ملکی زبان کی فلم کے لیے منفرد ہے۔

'وسیع دوڑ‘

جیسا کہ وسیع پیمانے پر پیش گوئی کی گئی تھی، فرنٹرنر ول سمتھ نے ’کنگ رچرڈ‘ میں ٹینس کی عظیم کھلاڑیوں سرینا اور وینس ولیمز کے والد کی کردار کشی کے لیے پہچان حاصل کی۔ اس فلم نے مجموعی طور پر چھ نامزدگیاں حاصل کیں۔

وہ کمبربیچ، ڈینزل واشنگٹن (’دا ٹریجڈی آف میک بیتھ‘)، اینڈریو گارفیلڈ (’ٹک، ٹک... بوم!‘) اور ہاویئر بارڈیم (’بیئنگ دا ریکارڈوز‘) کے مقابلے میں ہیں۔

سرینا ولیمز نے پوری فلم اور عملے کو مبارکباد دیتے ہوئے انسٹاگرام لکھا:  ’کامپٹن سے ومبلڈن سے اکیڈمی ایوارڈز تک ہر کوئی خواب دیکھ سکتا ہے۔ اور آپ کا خواب پورا ہو سکتا ہے۔ ٹھیک ہے میں یقینی طور پر آج صبح رو رہی ہوں۔‘

لیڈی گاگا بہترین اداکارہ کے شعبے میں حیرت انگیز طور پر نہیں تھیں۔ ان کی فلم ’ہاؤس آف گوچی‘ نے بہترین بالوں اور میک اپ کے لیے صرف ایک نامزدگی حاصل کی۔

اس کی بجائے بہترین اداکارہ کا مقابلہ جیسیکا چیسٹن (آئیز آف ٹیمی فے)، اولیویا کولمین (دا لاسٹ ڈاٹر)، پنیلوپی کروز (پیرالل مدرز)، نکول کڈمین (بینگ دا ریکارڈوس) اور کرسٹن سٹیورٹ (سپینسر) کے درمیان ہے۔

میڈرڈ میں بارڈیم نے صحافیوں کو بتایا کہ جیتنا ان کے لیے ’ناممکن‘ ہوگا لیکن انہیں اپنی اہلیہ کروز کے امکانات سے ’بہت امید‘ ہے۔

بہترین اصل گانےکی کیٹیگری میں بیونسے، بلی ایلیش، وان موریسن اور لین مینوئل میرانڈا جیسے متعدد ستاروں کے نام بھی شامل تھے۔

گلوبل آسکرز

نامزد فلموں، اداکاروں اور فلم سازوں کے نام منگل کو اداکار لیسلی جارڈن اور ٹریسی ایلس راس کی میزبانی میں الصبح لائیو سٹریم کی گئی تقریب میں بتائے گئے۔

اکیڈمی کی بڑھتی ہوئی عالمی رکنیت نے ہالی وڈ سے باہر بنائی جانے والی غیر انگریزی زبان کی فلموں کو دوبارہ تسلیم کیا، خاص طور پر ’ڈرائیو مائی کار‘ کو۔

ہاروکی موراکامی کی اسی نام کی مختصر کہانی پر مبنی فلم نے سکرین پلے کی نامزدگی کے ساتھ ساتھ بہترین فلم اور بہترین ہدایت کار کی نامزدگیاں حاصل کیں جبکہ ناروے کی فلم ’دا ورسٹ پرسن ان دا ورلڈ‘ نے اصل سکرین پلے کے لیے نامزدگی حاصل کی۔

دونوں کو اٹلی کی ’دا ہینڈ آف گارڈ‘، ڈنمارک کی ’فلی‘ اور ہمالیہ کے چھوٹے سے ملک بھوٹان کی ’لونانا: اے یاک ان دا کلاس روم‘ کے ساتھ بہترین بین الاقوامی فلم کے لیے نامزد کیا گیا۔

اور اگرچہ نیٹ فلکس کے لیے یہ بہت اچھا دن تھا، ایپل ٹی وی پلس بھی روایتی ہالی وڈ سٹوڈیوز اور سٹریمرز کے درمیان دوڑ میں شامل ہوا، اس نے ’کوڈا‘ کے لیے اپنی پہلی بہترین فلم کی نامزدگی حاصل کی، جو ایک بہرے خاندان اور ان کی بیٹی کے بارے میں ایک ڈراما فلم ہے جو سن سکتی ہے۔

چورانوے ویں اکیڈمی ایوارڈز گالا 27 مارچ کو منعقد ہو گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی فلم