دسترخوان کا لفط تو ہم ہر روز اپنے گھر میں سنتے ہیں جس پر مخلف اقسام کے کھانے لگتے ہیں اور ہم مزے سے کھاتے ہیں لیکن کیا آپ نے دفترخوان کا لفظ سنا ہے؟ نہیں؟ تو چلیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ دفتر خوان کیا چیز ہے۔ دفترخوان بھی دسترخوان کی طرح ہی ہے فرق صرف اتنا ہے کہ یہاں کھانے نہیں بلکہ آپ کو مختلف پیشوں یا کاروبار سے منسلک لوگ ایک ہی دفتر میں اپنا الگ دفتر لگائے نظر آئیں گے۔
لاہور شہر کے رہائشی اور لمز یونیورسٹی کے گریجوئیٹ سعد ادریس نے اپنے چند دوستوں کے ساتھ مل کر 2016 میں ڈیفینس میں ایک دفتر کھولا اور اس میں نیا کام یا کاروبار شروع کرنے والوں کو دفتر کی سہولت فراہم کر دی۔ یعنی اگر آپ اپنا کوئی کام کرنا چاہتے ہیں مگر آپ کے پاس پیسے اتنے نہیں کہ آپ ایک دفتر خریدیں یا کرائے پر لیں تو آپ دفترخوان جا سکتے ہیں۔ یہاں آپ کو ماہانہ 15000 روپے میں کرائے پر جگہ مل جائے گی آپ نے بس اپنا لیپ ٹاپ ساتھ لانا ہے اور اگر آپ کے ساتھ کچھ ورکرز ہیں تو ہر فرد کے لیے آپ کو یہی کرایہ دینا ہوگا۔ یا آسان الفاظ میں یوں کہیے کہ جیسے آپ کسی جم کے رکن بنتے ہیں اسی طرح آپ دفترخوان کے رکن بھی بنتے ہیں۔
یہی نہیں اگر آپ چاہیں تو آپ ایک دن کے لیے بھی یہاں آکر اپنا کام کر سکتے ہیں اس کے لیے آپ دن کا 1500 روپے ادا کریں اور دفتر کی جگہ استعمال کریں۔ دفتر خوان کے بانی سعد ادریس کہتے ہیں کہ ہماری ٹیگ لائن ہی یہی کہ مور دین جسٹ این آفس ۔ ان کا کہنا ہے کہ دراصل ہم ایک کمیونٹی بنانا چاہتے تھے اور اس میں وہ کامیاب ہوئے کیونکہ یہاں تریباً ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان افراد بیٹھے ہیں جو ایک دوسرے کی مدد بھی کرتے ہیں۔
دفترخوان کی کمیونٹی مینیجر عالیہ مقصود کہتی ہیں کہ انہیں روزانہ یہاں نئے نئے لوگوں سے ملنے کا موقع ملتا ہے جن کے پاس ایسے آئیڈیاز ہوتے ہیں کہ سن کر ہم سوچتے ہیں کہ پاکستان میں اتنا زبردست کام کرنے والے لوگ بھی موجود ہیں جن کا کسی کو پتا ہی نہیں۔
جہان خٹک دو سال سے وہ دفترخوان کا حصہ ہیں ان کے مطابق انہوں نے دفتر خوان اس لیے منتخب کیا کیونکہ وہ اپنا دفتر لینے اور اس کی دیگر ذمہ داریاں اٹھانے سے گھبراتی تھی۔ یہان وہ اپنے دس ممبران کی ٹیم کے ساتھ روز آتی ہیں، کام کرتی ہیں کافی پیتی ہیں اور باقی انہیں کسی اور چیز کی ٹینشن نہیں۔
حسیب ستار بھی ایک برس سے دفترخوان کے کلائنٹ ہیں کہتے ہیں کہ یہ بہت آسان تھا بہ نسبت باہر جا کر کرائے پر دفتر لینے کے یا پھر باقی معاملات وغیرہ کا انتظام کرنے کے۔ یہ ساری مشکل دفتر خوان ہمارے لیے آسان کر دیتا ہے۔ آپ بس اپنا لیپ ٹاپ اٹھائیں اور یہاں آجائیں۔
اس وقت لاہور میں دفتر خوان کی تین شاخیں ہیں جب کہ ان کے 250 سے زائد اراکین موجود ہیں جن کی عمر 20 سے 40 سال کے درمیان ہے۔
سعد ادریس کہتے ہیں کہ دفتر خوان کا جو بنیادی نظریہ ہے وہ ایک دوسرے سے تعاون کرنا ہے ایک دوسرے کو آگے لے کر چلنا ہے، مشکل حالات میں تسلی دینی ہے۔ ایک دوسرے کے آئیڈیاز کو سپورٹ کرنا ہے اور کوشش کرنی ہے کہ مثبت تنقید کریں کیونکہ اسی میں کامیابی ہے۔