دوڑ میں سونے کا تمغہ جیتنے والی 103 سالہ خاتون

غیرسرکاری، غیرکاروباری تنظیم نیشنل سینئر گیمز ایسوسی ایشن، جو ہر سال بزرگ شہریوں کے درمیان کھیلوں کے مقابلے منعقد کراتی ہے، کا کہنا ہے کہ جولیا ہواکنز ان مقابلوں میں حصہ لینے والی امریکہ کی سب سے طویل المعر خاتون بن گئی ہیں۔

نیو میکسیکو میں ہونے والی سینئر گیمز 2019 کے دوڑ کے مقابلوں میں بزرگ خاتون نے نہ صرف 50 میٹر ریس میں تمام حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا بلکہ انہوں نے 100 میٹر دوڑ میں بھی سونے کا تمغہ جیت کر نوجوانوں کے لیے بھی مثال قائم کر دی۔

ہریکین ہواکنز سننے میں کسی طوفان کا نام معلوم ہوتا ہے تاہم حقیقت میں یہ 103 سالہ خاتون جولیا کی عرفیت ہے جنہوں نے حال ہی میں دوڑ کے مقابلوں میں سونے کا تمغہ جیتا ہے۔

نیو میکسیکو میں ہونے والی سینئر گیمز 2019 کے دوڑ کے مقابلوں میں بزرگ خاتون نے نہ صرف 50 میٹر ریس میں تمام حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا بلکہ انہوں نے 100 میٹر دوڑ میں بھی سونے کا تمغہ جیت کر نوجوانوں کے لیے بھی مثال قائم کر دی۔

غیرسرکاری، غیرکاروباری تنظیم نیشنل سینئر گیمز ایسوسی ایشن، جو ہر سال بزرگ شہریوں کے درمیان کھیلوں کے مقابلے منعقد کراتی ہے، کا کہنا ہے کہ جولیا ہواکنز ان مقابلوں میں حصہ لینے والی امریکہ کی سب سے طویل المعر خاتون بن گئی ہیں۔

چار بچوں کی ماں جولیا نے مقابلے جتنے کے بعد ’گڈ مارننگ امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کامیابی پر خوش ہیں۔

’میں پُرجوش ہوں کہ میں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تاہم یہ میری ماضی کی کارکردگی سے بہر نہیں ہے۔ میں نہیں جانتی کہ اس کا سبب میری عمر ہے یا کہ یہاں کا ماحول۔‘

جولیا نے گذشتہ برس بھی ان مقابلوں میں سونے کا تمغہ کیا تھا اور اس وقت انہوں نے اپنی ہم عمر خواتین کے مقابلوں کے لیے 100 میٹر دوڑ میں نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔ ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے ان کی تین پوتے پوتیاں اور تین پڑپوتے پڑپوتیاں موجود تھیں۔

’یہ احساس شاندار ہے کہ آپ اس عمر میں بھی ایسی کارکردگی کا مظاہرہ کر پائیں۔ میں خود کو مصروف رکھتی ہوں، متحرک رہتی ہوں تاہم میں وہ خاص ورزشیں نہیں کر پاتی جو پہلے کیا کرتی تھی اور مجھے اب ان کی ضرورت بھی نہیں ہے۔‘

ہریکین کا لقب جولیا کو ان کی برق رفتاری کے باعث دیا گیا تھا جو طوفانی رفتار سے دوڑتی تھیں اور انہوں نے اپنے تمام گولڈ میڈل سنبھال کر رکھے ہوئے ہیں۔

’میرے شوہر نے میرے لیے ایک صندوق بنایا تھا جس میں میں نے وہ تمام تمغے محفوظ کیے ہوئے ہیں۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ مستقبل میں بھی دوڑ کے مقابلوں میں حصہ لیں گی تو ان کا جواب تھا: ’آپ کبھی اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘

صرف جولیا ہی بزرگ ایتھلیٹ نہیں ہیں۔ رواں سال لندن میراتھن میں 42،906 افراد برطانوی دارالحکومت کی سڑکوں پر دوڑے اور وہ شرکا جو بکنگھم محل کے سامنے فنش لائن عبور پائے ان میں شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے 85 سالہ کین جونز بھی شامل تھے۔

جونز 1981 سے مسلسل لندن میراتھن میں حصہ لے رہے ہیں۔

2019 لندن میراتھن میں حصہ لینے والی سب سے طویل عمر خاتون ایلین نوبل نے اس روز اپنی 84ویں سالگرہ منائی تھی۔   

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین