ترکی نے انڈین میڈیا میں چلنے والی ان رپورٹوں کو مسترد کر دیا کہ لال قلعہ کار دھماکے کا ہینڈلر ترکی کے شہر انقرہ سے آپریٹ کر رہا تھا۔
ترکی
ترک وزارت خارجہ نے مذاکرات کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا کہ سیز فائر معاہدے پر عمل درآمد کی مزید تفصیلات پر بات چیت اور حتمی فیصلہ 6 نومبر کو استنبول میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا جائے گا۔