تیل اور گیس کی تلاش: ترکی اور پاکستان میں مفاہمت کی پانچ یادداشتوں پر دستخط

دونوں ملکوں کے درمیان پاور سیکٹر میں کان کنی اور ایکویٹی کی شراکت میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

ترکی اور پاکستان کے درمیان دو دسمبر 2025 کو اسلام آباد میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف بھی موجود تھے (حکومت پاکستان/ ایکس اکاؤنٹ)

پاکستان اور ترکی نے منگل کو تیل اور گیس کی تلاش کے لیے مفاہمت کی پانچ یادداشتوں (ایم او یوز) اور حقوق کی منتقلی کی رجسٹرڈ دستاویز (ڈیڈز آف اسائمنٹ) پر دستخط کیے اور پاور سیکٹر میں کان کنی اور ایکویٹی کی شراکت میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔

ان دستاویزات پر دستخط ترکی کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل الپرسلان بیریکتر کے پاکستان کے دورے کے دوران کیے گئے۔

ترک وزیر نے منگل کو وزیراعظم شہباز شریف، چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور وزیر توانائی اویس لغاری سے ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم نواز شریف ترکی اور پاکستان کے درمیان پیٹرولیم کی تلاش کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں موجود تھے، جس میں ایسٹرن آف شور انڈس سی کے لیے ڈیڈ آف اسائنمنٹ، پیٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ زیارت نارتھ بلاک، پیٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ سکھ پورٹو بلاک، ایف پیٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ سکھ پورٹو بلاک، ڈیپ پیٹرولیم ایگریمنٹ بی بلاک اور ڈیپ بلاک آف شور شامل ہیں۔

وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر زور دیا اور دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور خاص طور پر توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی مضبوط خواہش اور عزم کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور صدر رجب طیب اردوغان نے جون 2022 میں دو طرفہ تجارت کو 2021 میں 1.1 ارب ڈالر سے تین سالوں میں 5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔ 2024 میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کا حجم 1.4 ارب ڈالر رہا۔

منگل کو ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ انہوں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان توانائی، پیٹرولیم اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ترکش پیٹرولیم نے پاکستان میں آف شور اور آن شور ایکسپلوریشن سرگرمیوں میں شمولیت اختیار کی ہے، جو دو طرفہ توانائی تعاون میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم نے ترکی کی کمپنیوں کو پاکستان کی انرجی مارکیٹ میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی ماحول کے پیش نظر دونوں ممالک کے درمیان قریبی ہم آہنگی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کا ایک وزارتی وفد ان شعبوں میں مزید تعاون تلاش کرنے کے لیے جلد ہی ترکی کا دورہ کرے گا۔

ترکی کے وزیر توانائی الپرسلان بیرکتار نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ شراکت داری میں بالخصوص تیل اور گیس کی تلاش، توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور کان کنی کے شعبے میں اضافی منصوبے تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

ترک وزیر کا کہنا تھا کہ ’دوطرفہ تجارت میں 5 ارب ڈالر کے ہمارے مشترکہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، توانائی اور کان کنی میں گہرے تعاون سے اہم شراکتیں آئیں گی۔‘ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا