پاکستان نے ترکی کے اداروں کو ملک میں سرمایہ کاری کا دائرہ کار بڑھانے اور اقتصادی ترقی میں اشتراک کی دعوت دی ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے بدھ کو جاری کیے جانے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ترکی کے وزیر خارجہ حاکان فیدان اور قومی دفاع کے وزیر یاسر گلر نے ملاقات کی جس میں نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کا دائرہ بڑھانے کی دعوت دی اور ترکیہ کو پاکستان کی ساختی اصلاحات اور اقتصادی ترقی میں اشتراک کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
اس سال کے دوران ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ہونے والی اپنی مختلف ملاقاتوں بشمول 17ویں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران حالیہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان ترکی تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کے لیے اپنی مضبوط اور غیر متزلزل حمایت جاری رکھیں گے، وزیر اعظم نے تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی ماحول بالخصوص غزہ اور ایران کے تناظر میں دونوں فریقوں کے درمیان قریبی روابط کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ایک بار پھر بھارت کے ساتھ حالیہ تنازع کے دوران پاکستان کی مستقل حمایت پر ترک قوم اور قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نے پانچ ارب امریکی ڈالرز کے باہمی متفقہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کی دونوں ممالک کی جانب سے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کا دائرہ بڑھانے کی دعوت دی اور ترکیہ کو پاکستان کی ساختی اصلاحات اور اقتصادی ترقی میں اشتراک کی دعوت دی۔
ترکی کے وفد کی وزیر خارجہ سے ملاقات
اس سے قبل پاکستان اور ترکی نے اقتصادی اور دفاعی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
یہ اتفاق رائے بدھ کے روز دفتر خارجہ اسلام آباد میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور ترکی کے وزیر خارجہ حکان فیدان اور وزیر قومی دفاع یاسر گولر کے درمیان ملاقات میں طے پایا۔
بعد ازاں ترکی کے وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ترکی کی دفاعی صنعت کو گذشتہ چند برسوں میں 20 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد تک مقامی بنانے کی کاوشوں کو سراہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس شعبے میں ترکی کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہے گا۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک پورے خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے اپنے تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسحاق ڈار نے کہا کہ سکیورٹی، دفاع اور انٹیلی جنس پر قائم کی گئی نئی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس اس ماہ کی 24 تاریخ کو اسلام آباد میں ہوگا، جبکہ دفاعی صنعت کی کمیٹی کا اجلاس ستمبر میں متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری پر کمیٹی کا اجلاس گذشتہ ماہ ہو چکا ہے جبکہ ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشنز پر کمیٹی کا اجلاس اگلے ہفتے متوقع ہے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کراچی میں ترک کاروباری افراد کے لیے ایک خصوصی اقتصادی زون کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں۔
استنبول، تہران، اسلام آباد ٹرین کی بحالی کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے وفود آئندہ ہفتوں میں ملاقات کریں گے تاکہ اس کی بحالی کا روڈمیپ حتمی شکل دی جا سکے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے مظفرآباد میں معارف سکول کی تعمیر کے لیے زمین مختص کر دی ہے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ترکی کی کمپنیوں کو جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی کے میگا منصوبے پر کام کرنے کے لیے زیر غور لایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترک کمپنیاں آف شور ڈرلنگ منصوبوں میں بھی حصہ لیں گی اور ترک کمپنیاں ڈسکوز کی نجکاری میں بھی حصہ لیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم مختلف سرگرمیوں میں بھی شراکت دار ہیں جن میں انسداد دہشت گردی کے شعبے میں استعداد کار بڑھانا شامل ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ترک ماہرین کی شپ بریکنگ اور زرعی و بلدیاتی پانی کے مؤثر استعمال میں مہارت سے بھی فائدہ اٹھا رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے ایک بار پھر کہا کہ پاکستان ترکی کو ایک قابل اعتماد دوست اور مخلص بھائی سمجھتا ہے۔
اس موقع پر ترک وزیر خارجہ حاکان فیدان نے کہا کہ دونوں ممالک نے معیشت، توانائی، دفاع، صنعت، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں اپنے تعلقات کو وسعت دی ہے۔
حاکان فیدان نے کہا کہ دونوں ممالک تجارتی تعلقات کو پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ توانائی کے شعبے میں بھی تعاون کو تیز کر رہے ہیں، جن میں معدنیات، قیمتی پتھر، قدرتی گیس اور تیل شامل ہیں۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ دفاعی صنعت کے شعبے میں تعاون آئندہ دنوں میں مزید مضبوط کیا جائے گا اور زور دیا کہ یہ دونوں ممالک کی سلامتی کے لیے نہایت اہم اور ایک تزویراتی قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی کے میدان میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھیں گے۔
حالیہ پاکستان-بھارت کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے ترک وزیر خارجہ نے پاکستان کے دانشمندانہ طرز عمل کی تعریف کی۔
انہوں نے پاکستان-ترکی تعلقات کو ایک نئے اور بلند سطح پر لے جانے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔
اس سے قبل، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے ترکی کے وزیر خارجہ حکان فیدان اور وزیر قومی دفاع یاسر گولر سے اسلام آباد میں ایک بامقصد اور مفید ملاقات کی۔
انہوں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان بھائی چارے، دوستی اور باہمی اعتماد کے مضبوط رشتے قائم ہیں۔ دونوں ممالک خطے اور اس سے آگے کے لیے امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے متحد کھڑے رہیں گے۔