ترکی کی سکیورٹی فورسز نے استنبول میں ایک خفیہ کارروائی کے دوران جمعے کو اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے جاسوس کو گرفتار کر لیا ہے۔
ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو نے حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ترکی کی قومی انٹیلیجنس ایجنسی (ایم آئی ٹی) نے استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر اور استنبول پولیس کے انسداد دہشت گردی شعبے کے ساتھ مشترکہ کارروائی کر کے سرکان جیجک نامی شخص کو گرفتار کیا۔
ابتدائی تحقیقات کے بعد سامنے آنے والی اطلاعات میں بتایا گیا کہ سرکان جیجک کا رابطہ موساد کے آن لائن آپریشن سینٹر کے رکن فیصل رشید سے تھا۔ رشید نے جیجک کو ایک ایسے فلسطینی کارکن کی جاسوسی کرنے کی ذمہ داری دی جو اسرائیل کی مشرق وسطیٰ سے متعلق پالیسیوں کے خلاف سرگرم ہیں۔
ترک انٹیلی جنس ایجنسی (ایم آئی ٹی) نے انکشاف کیا کہ سرکان جیجک کا اصل نام محمد فاتح کیلیش ہے اور انہوں نے کاروباری نقصان اور بھاری قرضوں کے بعد اپنی شناخت تبدیل کر لی تھی۔
NEW: Turkish Intelligence (MIT) arrested Serkan Çiçek (real name Muhammet Fatih Keleş) in “Metron Operation” for working with Israel's Mossad.
— Clash Report (@clashreport) October 3, 2025
Mossad officer Faysal Rasheed contacted him via WhatsApp, posing as a foreign legal aide.
He tasked Çiçek with surveilling a… pic.twitter.com/I1XvIrPTZQ
اس کے بعد انہوں نے تجارت چھوڑ کر 2020 میں ایک نجی سراغ رساں ایجنسی بنائی اور اسی دوران ان کی ملاقات موساکوش نامی شخص سے ہوئی جو کہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں پہلے ہی ترکی میں قید ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اطلاعات کے مطابق سرکان جیجک کو استنبول کے علاقے باشاک شہر میں مقیم فلسطینی کارکن کی چار دن تک نگرانی کرنے کا کہا گیا جس کے عوض انہیں یکم اگست کو کرپٹو کرنسی میں 4,000 ڈالر ادا کیے گئے۔
گذشتہ سال بھی ترکی نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے متعدد افراد کو حراست میں لیا تھا۔
مارچ 2024 میں ترکی نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے شبے میں 7 افراد کو گرفتار کیا تھا جبکہ اس سے قبل جنوری 2024 میں ترک حکام نے اغوا کی منصوبہ بندی اور موساد کے لیے جاسوسی کے شبے میں 34 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
اکتوبر 2023 میں غزہ پر جارحیت کے آغاز کے بعد سے اسرائیل سے ترکی کے تعلقات میں تناؤ ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے سخت ترین ناقدین میں سے ایک ہیں۔
گذشتہ سال جنوری میں ہونے والی گرفتاریوں کے بعد اردوغان نے کہا تھا کہ ترکی کی کارروائی نے اسرائیل کو ’سنگین طور پر پریشان‘ کیا ہے۔