مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ’ہم دونوں جماعتوں کا تو اس مسودے پر اتفاق ہو گیا ہے اب ہم امید کرتے ہیں کہ اسی مسودے پر مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں بھی اس پر اتفاق کر لیں۔‘
جمعیت علمائے اسلام ف
مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن گروپ کے اتحاد اور ملاقاتوں سے سیاسی منظر نامہ واضح ہوتا جا رہا ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان دو بڑی سیاسی جماعتوں میں اتحاد کن شرائط پر ہو رہا ہے۔