فیس بک پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کے مطابق ’سٹاپ اسلامائزیشن آف ناروے‘کے لیڈر لارس تھورسن نے چند ساتھیوں سمیت اوسلو کے مضافات میں قرآن کو نذر آتش کیا تھا، جس کے بعد ان کی گاڑی کا پیچھا کیا گیا۔
ناروے
اگست میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد یورپ کے اپنے پہلے دورے میں طالبان حکام ناروے کے ساتھ ساتھ امریکہ، فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی اور یورپی یونین کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گے۔