پاکستانی نژاد نارویجین بچہ 30 گھنٹوں میں بازیاب: اسلام آباد پولیس

اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی آپریشن شعیب خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’بچے کو خیبر پختونخوا کی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی انٹرچینج پر لوکل بس سے بازیاب کیا گیا۔‘

اسلام آباد کے مشہور سینٹورس شاپنگ مال سے اغوا ہونے والا پاکستانی نژاد نارویجین بچہ اسلام آباد پولیس نے 30 گھنٹوں میں بازیاب کرا لیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی آپریشن شعیب خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’بچے کو خیبر پختونخوا کی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی انٹرچینج پر لوکل بس سے بازیاب کیا گیا۔‘

ایس ایس پی شعیب خان کے مطابق چونکہ فیملی نارویجین شہریت بھی رکھتی ہے اس لیے انہوں نے سفارت خانے کو بھی اس حوالے سے مطلع کیا ہے۔

’ناروے کے سفارت خانے کے سکیورٹی افسران بھی ہمارے ساتھ رابطے میں تھے اور بچے کی  بحفاظت بازیابی کے بعد انہوں اسلام آباد پولیس کو تعریفی سرٹفیکیٹ بھی دیا ہے۔‘

ایس ایس پی شعیب خان نے بتایا کہ ’دو مئی کو رات ساڑھے نو بجے تین سالہ بچہ اذلان لاپتہ ہوا جو پارکنگ لاٹ میں دو خواتین اور ایک پانچ چھ سالہ بچے کے ساتھ جاتا دکھائی دیا، جس کے بعد ہم نے بچے کی بازیابی کے لیے 400 کے قریب تمام نجی سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی مدد حاصل کی، کیمروں میں جب خواتین کو دیکھا گیا تو آنکھوں سے نادرا کے سسٹم سے بھی جانچ کی گئی جس کے بعد ان کے فیملی ٹری تک پہنچنے میں آسانی ہوئی۔ اس ضمن میں خیبر پختونخوا پولیس کی بھی مدد لی گئی کیونکہ نادرا سے ملنے والے پتے کے مطابق اغواکار خواتین کا تعلق چارسدہ سے تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلام آباد پولیس کے اعلی افسر نے بتایا ’ہماری مختلف ٹیمیں اسلام آباد انٹرچینج سمیت چارسدہ کے مختلف علاقوں میں موجود تھیں۔ اغواکاروں نے کہیں پہ بھی ٹیکسی یا ذاتی سواری کو استعمال نہیں کیا بلکہ سینٹورس سے میٹرو میں سوار ہوئے اور سری نگر ہائی وے پہ واقع سٹیشن پر اترنے کے بعد ان کا کچھ پتہ نہیں چلا، گمان یہی تھا کہ اسلام آباد سے باہر جا رہے ہیں جس کی وجہ سے ناکہ بندی کی ہر گاڑی کو بذریعہ سیف سٹی کیمرہ بھی چیک کیا۔

’تین اور چار مئی کی درمیانی شب کو اسلام آباد انٹرچینج پر لوکل بس پر بچے کو خواتین کے ساتھ دیکھا گیا تو وہاں سے بچے کو بازیاب کیا گیا۔ جس کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے اغوا میں ملوث خاتون کو گرفتار کرلیا، جو بچوں کے اغوا کی متعدد وارداتوں میں مطلوب تھی۔ گرفتار خاتون سے تفتیش جاری ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’بچے کی بازیابی کے بعد کی ویڈیو کال پر والدین سے بات کرائی جنہوں نے بچے کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور اسلام آباد پولیس کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی خود ڈی آئی جی اسلام آباد کے دفتر پہنچے اور بچے سے ملاقات کی۔

آئی جی اسلام آباد نے اس شاندار کامیابی پر ٹیم کے تمام افسران کے لیے نقد انعامات کا اعلان بھی کیا۔

بچے کی بازیابی میں جدید ٹیکنالوجی، سیف سٹی کیمرے اور انسانی ذرائع نے اہم کردار ادا کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان