عزت کرنے اور کروانے پہ زور دیتے دیتے عمر گزر گئی لیکن آج بیٹھا تو اچانک خیال آیا کہ عزت تو اندر سے پیدا ہوتی ہے، اسے کہہ کہہ کے، بار بار یاد دلا کے، جبراً کیسے کروایا جا سکتا ہے؟
استاد
میتھ والے سے کمر پہ مکے پڑے، کیمسٹری والی کان ایسے کھینچتیں کہ خون نکل آتا، فزکس کے استاد بالکل تھانے والی لترپریڈ کرتے تھے، معاشرتی علوم والے سر بالکل سن ہوتے تھے، کوئی نئیں پروا کہ سمجھ آئی یا نہیں ۔۔۔ انہیں گھنٹہ گزارنا ہوتا تھا۔