رتو ڈیرو کے سکول ٹیچر، جن کے پڑھانے کا انداز ٹک ٹاک پر وائرل

پرائمری سکول ٹیچر فاروق فرید ابڑو کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کی صلاحیتوں اور ان کی توجہ کے مطابق تفریحی انداز میں پڑھاتے ہیں۔

صوبہ سندھ کے ایک گاؤں میں پرائمری سکول ٹیچر فاروق فرید ابڑو اپنے دلچسپ انداز میں تعلیم دینے کی وجہ سے کافی مشہور ہیں اور ان کی تعلیمی ویڈیوز ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوتی ہیں۔

انگریزی میں ماسٹرز کرنے والے فاروق 2022 میں آئی بی اے کا ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد لاڑکانہ سے 40 کلومیٹر دور رتو ڈیرو کے قریب واقع گاؤں مہر ابرڑو میں پرائمری سکول مقرر ہوئے۔

انہوں نے ایجوکیشن کے شعبے میں بھی ماسٹر کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے جبکہ وہ ڈرائینگ میں بھی بی اے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کراچی میں مختلف نامی گرامی اور انتہائی مہنگے نجی تعلیمی اداروں میں پڑھا چکے ہیں۔

فاروق نے اپنے بارے میں بتایا کہ وہ کسی جاگیر دار خاندان سے تعلق نہیں رکھتے بلکہ ان کے والد میونسپل میں ملازم ہیں۔

’ہمارے خاندان کا رتوڈیرو میں اچھا اثرورسوخ ہے۔ میرے دادا ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی دوست تھے۔ ان کی وفات پر ذوالفقار علی بھٹو ہمارے گھر آئے تھے جبکہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو متعدد بار ہمارے گھر آئی ہیں۔‘

فاروق کا بچپن گاؤں میں گزرا اور انہوں نے سرکاری سکول میں تعلیم حاصل کی۔

انہوں نے بتایا: ’دوران تعلیم مجھے کئی بار سخت محنت مزدوری کرنی پڑی۔ میں زمینوں پر کاشت کاری کر چکا ہوں۔ میں نے محنت میں کبھی عار محسوس نہیں کیا۔

’میں نے دیہی علاقوں میں سہولیات کے فقدان میں تعلیم حاصل کی، مگر میں اکثر پڑھاتے ہوئے سوچتا تھا کہ اس قسم کی تعلیم ہمارے دیہی علاقے کی عوام کو نصیب نہیں ہو سکتی۔

فاروق نے بتایا کہ جب آئی بی اے کے ذریعے سندھ حکومت نے بھرتی کا سلسلہ شروع کیا تو انہوں نے بھی ٹیسٹ دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میں ان ٹیسٹوں میں نمایاں نمبر لے کر کامیاب ہوا۔ مجھے والدہ اکثر نصیحت کرتی تھیں کہ بیٹا زندگی میں دوسروں کے کام آنا ہی اصل مقصد حیات ہے۔

’میں نے کراچی سے واپس آکر لاڑکانہ اور رتوڈیرو کے تعلیمی اداروں میں پڑھانا شروع کیا۔ وہاں اچھی خاصی تنخواہ لیتا تھا، میرا راستے میں جاتے ہوئے اکثر مزدوری کرتے بچے اور بند سرکاری سکول دیکھ کر دل بہت دکھتا تھا۔‘

فاروق سکول میں بچوں کو دلچسپ انداز میں تعلیم دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تعلیم اور تجربے کی بنیاد پر بچوں کو جدید اندازمیں مفت تعلیم دے رہے ہیں۔

’ایسا نہیں کہ میں جو پڑھاتا ہوں وہ نصاب سے الگ ہے۔ میں تحقیق کر کے مختلف انداز میں بچوں کی صلاحیتوں اور ان کی توجہ کے مطابق تفریحی انداز میں سمجھاتا ہوں۔‘

وہ اپنی تعلیمی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں ان پوسٹس پر بہت پزیرائی ملی اور ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو کو تقریباً 27 ملین بار دیکھا گیا۔

’سوشل میڈیا پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کا مقصد یہی تھا کہ میں دیکھوں لوگ میرے انداز کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

’مجھے بہت مثبت ردعمل ملا۔ ملک بھر سے اساتذہ نے مجھ سے رابطہ کیا اور حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا ہمیں مزید سکھائیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس