کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے لیے کابل جانے والے پاکستانی وفد کے سربراہ کے مطابق اس واقعے کا مذاکرات پر اثر نہیں پڑنا چاہیے تاہم تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ اگر اس کا الزام پاکستان پر لگا تو مذاکرات معطل ہو سکتے ہیں۔
امن مذاکرات
طالبان کے سیاسی ترجمان سہیل شاہین کی جانب سے ٹوئٹر پر یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب حال ہی میں پاکستان نے ملا عبد الغنی برادر سمیت افغان طالبان کے سینیئر رہنماؤں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔