غزہ امن مذاکرات: حماس نے جنگ کے ہمیشہ خاتمے کی ضمانت مانگ لی

حماس کے اعلیٰ مذاکرات کار خلیل الحیا نے منگل کو مصری ریاست سے منسلک میڈیا القہرہ نیوز کو کہا کہ ’ہمیں قابض پر بھروسہ نہیں، ایک سیکنڈ کے لیے بھی نہیں۔‘

7 اکتوبر 2025 کو میکسیکو کے گوادالجارہ میں ایک قومی احتجاج کے ایک حصے کے طور پر مظاہرین غزہ کی پٹی اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک مارچ کے دوران فلسطینی پرچم لہرا رہے ہیں (اے ایف پی)

حماس کے اعلیٰ مذاکرات کار خلیل الحیہ نے منگل کو مصر میں اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کے دوران کہا ہے کہ فلسطینی تنظیم ’صدر ٹرمپ اور سپانسر ممالک سے ضمانت چاہتی ہے کہ جنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔‘

انہوں نے اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کو مصری ریاست سے منسلک میڈیا القہرہ نیوز کو بتایا کہ ’ہمیں قابض پر بھروسہ نہیں، ایک سیکنڈ کے لیے بھی نہیں۔‘

غزہ میں دو سالہ جنگ روکنے کی غرض سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے تحت اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان بلاواسطہ مذاکرات کا مصر میں آج تیسرا دن ہے۔

یہ بات چیت اس وقت شروع ہوئی جب 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دو سال مکمل ہوئے۔ 

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مصری سیاحتی مقام شرم الشیخ میں جاری بات چیت میں قطر کے وزیر اعظم اور ترکی کے مندوبین آج (بدھ کو) شامل ہوں گے۔

خلیل الحیہ نے اسرائیل پر موجودہ جنگ کے دوران دو مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’تاریخ میں اسرائیلی قابض نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور ہم نے اس جنگ میں دو بار اس کا تجربہ کیا ہے۔ اس لیے ہم حقیقی ضمانتیں چاہتے ہیں۔‘

حماس کی مذاکراتی ٹیم کے ایک قریبی فلسطینی ذریعے نے بتایا کہ منگل کے اجلاس میں حماس نے ’اسرائیلی طرف سے فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے پیش کیے گئے ابتدائی نقشوں کے ساتھ ساتھ یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے طریقہ کار اور ٹائم ٹیبل پر بات چیت کی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صدر ٹرمپ نے منگل کو اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اس بات کا حقیقی موقع ہے کہ ہم کچھ کر سکتے ہیں۔‘ 

انہوں نے مزید کہا کہ بات چیت میں امریکی مذاکرات کار بھی شامل تھے، جبکہ مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدلطی کے مطابق بدھ کو (آج) صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی سٹیو وٹکوف بھی مذاکرات میں شامل ہوں گے

’میرے خیال میں اس بات کا امکان ہے کہ ہم مشرق وسطیٰ میں امن قائم کر سکتے ہیں۔ یہ غزہ کی صورتحال سے بھی آگے کی چیز ہے۔ ہم قیدیوں کی فوری رہائی چاہتے ہیں۔‘

ٹرمپ نے کہا کہ اگر حماس اور اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہوجاتے ہیں تو امریکہ ’اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا کہ ہر کوئی معاہدے کی پاسداری کرے۔‘

قطر نے کہا کہ اس کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی شرکت کریں گے جبکہ ترکی کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ملک کے انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن ایک وفد کی قیادت کریں گے۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں کی وجہ سے 67 ہزار سے زیادہ فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی شامل ہے، جان سے جا چکے ہیں، جبکہ پٹی کا بیشتر حصہ ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کی وجہ سے فلسطینی علاقوں میں خوراکی مواد کی شدید کمی اور وہاں قحط جیسی صورت حال ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک تحقیقات نے گذشتہ ماہ اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا