عجیب اتفاق ہے کہ خلیل الرحمٰن قمر کی تحریریں کبھی خواتین کے کردار کو آسمان کی بلندی پر پہنچا دیتی ہیں تو کبھی انہیں زمین بوس کردیتی ہیں۔ بس یہ سمجھیں کہ درمیان کی کوئی راہ نہیں ہوتی۔
سعادت حسن منٹو
1947 کے واقعات کو تو اردو ادب نے بڑے پیمانے پر موضوع بنایا لیکن 1971 کے بارے میں زیادہ تر خاموشی کی بازگشت ہی سنائی دی۔