رپورٹ میں کہا گیا کہ 17 مئی تک ایران کے پاس اندازاً 408.6 کلوگرام یورینیم موجود ہے جو 60 فیصد تک افزودہ ہے، جو کہ فروری کی پچھلی رپورٹ کے مقابلے میں 133.8 کلوگرام زیادہ ہے۔
جوہری
ماہرین نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کرنا کہ چین کو ٹیکنالوجی کی فروخت پر نئی امریکی پابندیوں کے نتیجے میں کون متاثر ہوتا ہے اس کا جزوی طور پر انحصار اس بات پر ہوگا کہ ’سپر کمپیوٹر‘ کیا ہے۔