نئے قانون کے مطابق مستقبل میں ایران کی جوہری تنصیبات کا کوئی بھی معائنہ صرف اس وقت ممکن ہوگا جب تہران کی قومی سلامتی کونسل اس کی منظوری دے گی۔
دنیا
آئی اے ای اے سربراہ کے مطابق ایران چند مہینوں میں، شاید اس سے بھی کم وقت میں چند سینٹری فیوجز چلا کر افزودہ یورینیم پیدا کرنا شروع کر سکتا ہے۔