’پہلے ماہ اظہار محبت جلد بازی کے مترادف ہے‘

سائیکالوجسٹ میڈلن نے مختلف ممالک کے شہریوں میں اظہار محبت کی جلد بازی کے سروے میں یہ بھی بتایا کہ پہلی نظر میں محبت ہو جانا ممکن نہیں ہے۔

تحقیق میں اظہار محبت کرنے والوں کی عمر کے حساب سے تفریق کی گئی ہے۔

اظہار محبت کرنا کسی بھی انسان کے لیے ایک مشکل فیصلہ ہو سکتا ہے ۔  شاید  کچھ لوگ یہ تین جادوئی لفظ کہنے کے لیے شاید چھ ماہ انتظار کر لیتے ہوں لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو ٹنڈر پر ملنے کے چند روز بعد ہی اظہار محبت کر ڈالتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق ایک عام برطانوی شہری کو ’آئی لو یو‘ کہہ کر اپنے ساتھی سے اظہار محبت کرنے کے لیے اوسطا 108 دن درکار ہوتے ہیں۔ یہ چار ماہ سے بھی کم وقت ہے۔ 10 میں سے ایک فرد ایسا ایک ہفتے کے دوران ہی کر گزرتا ہے۔

آن لائن ڈیٹنگ ویب سائٹ ای ہارمنی کے مطابق 2 ہزار برطانوی شہریوں پر کیے جانے والے ایک سروے کے مطابق علاقائی لحاظ سے سکاٹ لینڈ کے شہری اظہار محبت کرنے میں سب سے کم وقت لیتے ہیں۔ سکاٹش شہریوں کو آئی لو یو کہنے کے لیے صرف 84 دن درکار ہوتے ہیں۔ ان کے بعد ایسٹ مڈ لینڈ کے رہائشی 90 دن، جنوبی مشرقی علاقوں کے لوگ 105 دن جب کہ لندن کے شہری اظہار محبت کے لیے 132 دن انتظار کرتے ہیں۔

تحقیق میں اظہار محبت کرنے والوں کی عمر کے حساب سے تفریق کی گئی ہے۔ 35 سال سے کم عمر مرد حضرات اس معاملے میں سبقت رکھتے ہیں اور وہ اظہار محبت کے لیے سب سے کم وقت لیتے ہیں۔ 35 سال سے کم عمر پانچ میں سے ایک مرد یعنی بائیس فیصد کو اظہار محبت کے لیے ایک ہفتے سے بھی کم وقت درکار ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 پانچ میں سے دو برطانوی مرد اظہار محبت سے پہلے سیکس یا جنسی تعلق استوار کرنے کو زیادہ ضروری سمجھتے ہیں۔ جبکہ پانچ میں سے ایک کے مطابق وہ اظہار محبت سے پہلے اپنے ساتھی کے والدین سے ملنا ضروری سمجھتے ہیں۔

ڈیٹنگ کوچ جیمز پرییس کے مطابق کسی سے اظہار محبت کرنے کے لیے چار ماہ کا عرصہ کافی ہے۔ انڈپینڈنٹ سے بات کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں : ’ آپ کسی کو جاننے کے لیے اس کے ساتھ ایک اچھا وقت گزار رہے ہیں جو کہ ایک حقیقی تعلق کو جانچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کسی کو جلدی بتا دیں گے تو ہو سکتا ہے وہ اس سے ڈر جائیں۔ اگر آپ دیر کر دیتے ہیں تو دوسرا فرد یہ سمجھے گا کہ آپ بس اس کی جذبات کے ردعمل کے طور پر ایسا کر رہے ہیں۔ ایسا کرنا اس عمل کو مزید تاخیر کا شکار اور مشکل بنا سکتا ہے۔

آپ ایسا ایک ہفتے بعد کہتے ہیں یا ایک سال بعد لیکن پرییس کے مطابق آپ کو ایسا صرف اس وقت کرنا چاہیے جب آپ کے پاس اس کی درست وجہ ہو۔ وہ کہتے ہیں :’ آپ کو ایسا اس لیے کہنا چاہیے کہ آپ اپنے ساتھی کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ آپ کے لیے کتنے اہم ہیں، صرف اس لیے نہیں کہ آپ جواب میں بھی آئی لو یو سننا چاہتے ہیں۔ ہر کوئی محبت کے تجربے سے نہیں گزرتا۔ اگر آپ کو مثبت جواب نہیں ملتا تو گھبرائیں مت۔ بس اپنے ساتھی کے عمل پر توجہ دیں۔‘

ڈیٹنگ سائیکالوجسٹ میڈلین میسن رونٹری کہتی ہیں:’ آئی لو یو مختلف لوگوں کے لیے مختلف معنی رکھتاہے۔ اس لیے اگر آپ یہ کہنے جا رہے ہیں تو اس بات کو ضرور مدنظر رکھیں۔ ایسا آپ کسی کی جرابوں کی تعریف سے لے کر اس کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے تک کے لیے کہہ سکتے ہیں۔ ایسا ’میں آپ کے ساتھ لمحاتی لگاو محسوس کر رہا ہوں ‘سے ’میں آپ کے لیے کچھ محسوس کرتا ہوں‘ تک کے لیے بھی کہا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ایسا بھی ہو سکتا ہے جیسا کسی کے ساتھ زندگی گزارنے کی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہو۔ ہم ہمیشہ اس سے آخری مطلب ہی اخذ کرتے ہیں۔ لیکن آپ کسی کے ساتھ کوئی تعلق قائم کرنا چاہتے ہیں تو اس کو زیادہ نہ جاننے کی صورت میں ایسا کرنا جلد بازی ہی سمجھی جائے گی۔‘

دنیا میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو پہلی نظر میں محبت کے قائل ہیں۔ میسن کے مطابق ایسا ہونا ممکن نہیں۔ ان کے مطابق آپ کسی ایسے شخص سے محبت نہیں کر سکتے جس کو آپ اچھی طرح جانتے نہ ہوں۔ اور اگر ایسا ہے تو آپ اس فرد کے کسی ایک تاثر سے محبت کر رہے ہیں جو مکمل نہیں ہوتا اور اسے بہتر جاننے کے لیے مزید وقت درکار ہوتا ہے۔‘

میسن کے مطابق کسی انسان سے محبت کرنے کے لیے اس کی روز مرہ زندگی کو مکمل جاننا ضروری ہے۔ اس کے دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا اہم ہے۔ اس کے خاندان کو سمجھنا بھی لازم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کے ماضی سے مکمل طور ہر آگاہی رکھنی ہو گی۔

میسن کہتی ہیں :’ اگر آپ کسی سے ایک ماہ کے اندر اظہار محبت کرتے ہیں تو ایسا جلد بازی کے مترادف ہو گا۔ کیا آپ اس سے تب بھی محبت کریں گے جب وہ پریشان ہو یا اس کی زندگی کسی مشکل کا شکار ہو؟ لیکن اگر تعلق کے  ایک سال بعد بھی آپ ’محبت‘ کا لفظ استعمال کرنے سے کترا رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ محبت کی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق