بھارت کو کم عمر فوجیوں کی تلاش

فوجی حکام نے کہا کہ اگنی پتھ نامی نیا نظام، جس کا مطلب ’آگ کا راستہ‘ ہے، مسلح افواج کی اوسط عمر کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھارتی فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان کے ہمراہ 14 جون 2022 کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں (تصویر: روئٹرز)

بھارتی فوج کا منگل کو کہنا ہے کہ وہ افسر کے درجے سے نیچے کے اہلکاروں کے لیے بھرتی کے عمل پر نظر ثانی کر رہی ہے جس کا مقصد اپنے محاذ پر زیادہ چست اور کم عمر فوجیوں کو تعینات کرنا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارت کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ کم عمر اور نئے فوجیوں میں سے اکثر چار سال تک کے قلیل مدتی معاہدوں پر ہوں گے۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک ایسی سرحد موجود ہے جہاں فوجیوں کی بھاری تعداد موجود ہے جبکہ چین اور بھارت کی افواج ہمالیہ کی بلندیوں پر آمنے سامنے ہیں۔

چین دنیا کی سب سے بڑی مسلح افواج کے حامل ممالک میں سے ایک ہے جس کے پاس تقریباً ایک کروڑ 38 لاکھ اہلکار ہیں۔

فوجیوں کو بری، بحریہ اور فضائیہ نے الگ الگ بھرتی کیا ہے اور وہ عام طور پر سب سے نچلے درجے کے لیے 17 سال تک کی ملازمت کے لیے بھرتی ہوتے ہیں۔

نئے نظام کے تحت 17 سے ساڑھے 21 سال کی عمر کے مرد اور خواتین کو مسلح افواج میں لایا جائے گا، ان میں سے اکثر کی مدت زیادہ سے زیادہ چار سال کے لیے ہوگی۔

سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی) کے مطابق بھارت نے 2021 میں اپنی فوج پر 76.6 ارب ڈالر خرچ کیے جو امریکہ اور چین کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

تجزیہ کاروں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے اس اقدام سے مسلح افواج کے پنشن کے اخراجات میں کمی آئے گی، جو تنخواہوں کے ساتھ دفاعی بجٹ کا سب سے بڑا حصہ بنتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تجزیہ کار کرنل وویک چڈھا اب نئی دہلی میں منوہر پاریکر انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس سٹڈیز اینڈ اینالائزز میں ریسرچ فیلو ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’طویل مدت میں، یہ یقینی طور پر محصولات کے اخراجات کو کم کرنا شروع کر دے گا۔‘

’آگ کا راستہ‘

حکومت نے کہا ہے کہ اس سال کل 46 ہزار فوجیوں کو چار سالہ کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا جس کے ساتھ اس مدت کے اختتام پر ایک چوتھائی کو برقرار رکھا جائے گا۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ سکیم ملک کی سلامتی کو مضبوط کرے گی اور ہمارے نوجوانوں کو فوجی خدمات کا موقع فراہم کرے گی۔‘

فوجی حکام نے کہا کہ اگنی پتھ نامی نیا نظام، جس کا مطلب ’آگ کا راستہ‘ ہے، مسلح افواج کی اوسط عمر کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔

اس کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ بھارتی فوج کے تینوں شعبوں میں زیادہ سے زیادہ اوسط عمر 32 سے گھٹ کر 26 سال ہو جائے گی۔

سنگھ نے کہا کہ ’کم عمر جوان نئی ٹیکنالوجیز میں آسانی سے فوجی تربیت حاصل کر سکیں گے اور ان کی صحت اور فٹنس کی سطح بہت بہتر ہو جائے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا