سعودی عرب: خاتون وزرا کونسل کی نائب سیکریٹری جنرل مقرر

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شيهانة العزاز کو وزرا کونسل کی نائب سیکریٹری جنرل مقرر کرنے کا شاہی فرمان جاری کر دیا ہے۔

شيهانة العزاز وہ پہلی خاتون ہیں جنہیں سعودی عرب میں وکیل کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی (سپلائیڈ)

سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شيهانة العزاز کو وزرا کونسل کی نائب سیکریٹری جنرل مقرر کرنے کا شاہی فرمان جاری کر دیا ہے۔

سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شيهانة العزاز وہ پہلی خاتون ہیں جنہیں سعودی عرب میں وکیل کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ وہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ میں جنرل کونسل کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں۔

شاہی فرمان کے مطابق چند دیگر تقرریاں بھی کی گئی ہیں۔

دیگر تقرریوں میں شہزادہ عبدالرحمٰن بن محمد بن عبدالعزیز آل مقرن کو شاہی عدالت کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ ان کا عہدہ وزیر کے برابر ہو گا۔

بندر بن عبید بن حمود آل رشید کو ولی عہد کا سیکریٹری تعینات کیا گیا ہے جن کا عہدہ وزیر کے برابر ہوگا۔

اس کے علاوہ احمد بن سفیان آل حسن کو وزیر ٹرانسپورٹ اور خدمات کا معاون مقرر کیا گیا ہے۔ عبدالعزیز بن حمد بن صالح آل رمیح کو ترقی و منصوبہ بندی کا نائب وزیر صحت مقرر کیا گیا ہے۔

خالد بن ولید آل ظاہر کو سعودی عرب کے مرکزی بینک کا ڈپٹی گورنر مقرر کیا گیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق خواتین کے بارے میں سعودی عرب کا مؤقف اور معاشرے میں ان کا مقام بھرپور توجہ کا مرکز ہے۔ بہت سے لوگ سوال کرتے ہیں کہ آیا کوئی تبدیلی آئی حالاں کہ ملک میں ان گنت خاتون انجینئرز، مینیجرز اور بورڈ روم ڈائریکٹرز کام کر رہے ہیں جن پر ملک کو فخر ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی معاشرے میں خواتین کی حیثیت 2016 میں ویژن 2030 کے آغاز کے بعد سے بلند ہو رہی ہے۔  ویژن 2030 کی بدولت وہ ایسے پیشے اختیار اور ان عہدوں تک پہنچ سکیں گی جن کا انہوں نے کبھی خواب دیکھا تھا۔

شيهانة العزاز کی کہانی اس کامیابی کے حوالے سے روشن مثال ہے۔

ان کے تجربے اور علمی قابلیت سے متاثر ہو کر بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس پلیٹ فارم پر موجودگی کو سراہا جہاں مردوں کو غلبہ حاصل ہے۔

ٹوئٹر صارف ابراہیم الجلال نے انہیں سعودی خواتین کے لیے بہترین ماڈل قرار دیا جو کام میں ایسے ہی مقابلہ کرتی ہیں جیسے مرد کرتے ہیں۔

شيهانة العزاز نے سب سے پہلے 2017 میں سعودی عرب پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) میں قانونی ڈویژن میں ٹرنزیکشن کے شعبے کے سربراہ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔

انہوں نے پی آئی ایف مینیجمنٹ کمیٹی کی رکن کے طور پر بھی کام کیا۔ اس کے علاوہ فنڈ کی دوسری ایگزیکٹو کمیٹیوں میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔

سعودی نائب وزیر سیاحت شہزادی ھیفا بنت محمد کون ہیں؟

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کو شاہی فرمان میں دو خواتین وزرا کا تقرر کیا ہے۔

شيهانة العزاز کو ڈپٹی سیکریٹری جنرل کونسل آف منسٹرز تعینات کیا ہے اور شہزادی ھیفا بنت محمد بن سعود کو نائب وزیر سیاحت مقررکیا گیا ہے۔

اردو نیوز کے مطابق شہزادی ھیفا بنت محمد آل سعود اعلی تعلیم یافتہ ہیں۔ 2008 میں نیو ہیون یونیورسٹی میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجویشن کیا۔ پھر2017 میں برطانیہ سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹزز کیا۔ 

شہزادی ھیفا آل سعود متعدد عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔ انہیں 27 ستمبر 2017 میں سعودی فینسنگ فیڈریشن کی خواتین کمیٹی کی سربراہ متعین کیاگیا۔ 14 جنوری 2020 سے محکمہ شہری ہوابازی کی مجلس انتظامیہ کی رکن اور17 جولائی 2020 سے فروغ سیاحت فنڈ کی مجلس انتظامیہ سے منسلک ہیں۔

شہزادی ھیفا نے اپنی عملی زندگی کا آغاز برطانیہ کے ایچ ایس بی سی بینک سے کیا تھا تاہم وہ 2009 میں سعودی عرب واپس آگئیں اور یہاں بینک ہی سے منسلک رہیں۔

سپورٹس میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔2017 سے 2019 کے دوران سپورٹس پبلک اتھارٹی کا عہدہ قبول کیا۔ 2012 سے 2016 کے دوران سعودی وزارت تعلیم میں مشیر اول کے طور پر کام کرتی رہیں ہیں۔ 

شہزادی ھیفا مارچ 2019 کے دوران معاون وزیر سیاحت برائے حکمت عملی و سرمایہ کاری کے عہدے پر فائز ہوئیں۔  متعدد مواقع پر اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔ کے برجستہ تبصروں نے رائے عامہ کو متوجہ کیا۔ 

 ارجنٹینا کے فٹبال سٹار لیونل میسی کو جدہ آنے دعوت دی اور ساحلی شہر کے تاریخی مقامات دکھائے۔

شہزادی ھیفا نے مئی 2022 کے دوران سوئٹزر لینڈ میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کی۔ ان کے بیان توجہ سے سنے گئے۔ انہوں نے یہ کہہ کر ورلڈ اکنامک فورم کے شرکا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی کہ سعودی عرب نے عالمی سیاحت میں منفرد مقام حاصل کرلیا ہے اور وہ یہ اعزاز قومی شناخت اور اقدار برقرار رکھتے ہوئے حاصل کیے ہوئے ہیں۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین