آسٹریلیا بال ٹیمپرنگ کے نئے دعووں سے پریشان نہیں: مچ مارش

فاف ڈوپلیسی نے انکشاف کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کو چار سال قبل کیپ ٹاؤن میں پکڑے جانے سے قبل آسٹریلیا پر بال ٹیمپرنگ کا شبہ تھا۔

جنوبی افریقہ کے کرکٹر فاف ڈوپلیسی 27 نومبر 2020 کو کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے میچ میں آؤٹ ہوکر واپس جار ہے ہیں (اے ایف پی)

مچل مارش کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے سابق کپتان فاف ڈوپلیسی نے 2018 کے سینڈ پیپر بحران یا بال ٹیمپرینگ کے حوالے سے جو تازہ دعوے کیے ہیں ان سے آسٹریلیا کی توجہ ٹی 20 ورلڈ کپ سے نہیں ہٹے گی۔

آسٹریلیا کو ٹرانس تسمان حریف نیوزی لینڈ کے خلاف ہفتے کو ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا حالانکہ میزبان اور دفاعی چیمپیئن پرتھ میں سری لنکا کے خلاف اپنی مہم کو دوبارہ ٹریک پر لا سکتے ہیں۔

لیکن منگل کے میچ پر ڈوپلیسی کی کتاب کے اقتباسات نے روشنی ڈال دی ہے جس میں انہوں نے تفصیل سے بتایا ہے کہ کس طرح پروٹیز کے چار سال قبل کیپ ٹاؤن میں پکڑے جانے سے پہلے آسٹریلیا پر بال ٹیمپرنگ کا شبہ تھا۔

مارش نے کہا: ’میں ایک بڑا قاری نہیں ہوں، لہذا مجھے یقین نہیں ہے کہ وہاں سے کیا آ رہا ہے۔ ہمارے پاس ایک گروپ کے طور پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ایک ورلڈ کپ ہے۔ ہم صرف اس پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ہم واقعی ایک قریبی اور آپس میں جڑا ہوا گروپ ہیں۔

’میں صرف اگلے چند ہفتوں کا انتظار کر رہا ہوں۔‘

ڈوپلیسی نے اپنی سوانح عمری میں لکھا ہے کہ ڈربن میں آسٹریلیا کے بولروں نے جو ریورس سوئنگ حاصل کی ہے اس پر جنوبی افریقہ کو شک تھا۔

اس نے ڈوپلیسی اور جنوبی افریقہ کو ’دوسرا ٹیسٹ ... دوربین کے ذریعہ دیکھنے پر مجبور کیا تاکہ جب آسٹریلیا فیلڈنگ کر رہا تھا تو ہم گیند کو زیادہ قریب سے دیکھ سکیں۔‘

ڈوپلیسی نے مزید کہا: ’جب ہم نے محسوس کیا کہ گیند ڈیوڈ وارنر کے پاس اکثر جا رہی ہے تو، ہمارا چینجنگ روم پرندوں کو دیکھنے والوں کی طرح لگ رہا ہوگا کیوں کہ ہم نے اپنی دوربین کے ذریعے غور سے دیکھ رہے تھے۔‘

تیسرے ٹیسٹ میں کیمرون بینکرافٹ نے کیمرے میں قید ہونے سے قبل سینڈ پیپر کا استعمال کرتے ہوئے گیند کے ایک سائڈ کو کھردرا کرنے کی کوشش کی اور ثبوت کو اپنی پتلون میں چھپا دیا۔

بین کرافٹ پر نو ماہ کی پابندی عائد کی گئی تھی اور سٹیو سمتھ اور ڈیوڈ وارنر پر ایک سال کی پابندی عائد کی گئی تھی جو اس سکینڈل کے سرغنہ تھے اور کرکٹ آسٹریلیا نے ان پر تاحیات پابندی عائد کر دی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن سی اے اس بات پر غور کر رہا ہے کہ اگر پیٹ کمنز ٹیسٹ یا ون ڈے سے غیر حاضر رہتے ہیں یا ایرون فنچ کو ٹی 20 سے باہر رہنا پڑتا ہے تو وارنر کو ٹیم کی قیادت کرنے کی اجازت دینے کے لیے اپنے ضابطہ اخلاق میں تبدیلی کی جائے یا نہیں۔

مچ مارش نے وارنر کی حمایت کی کہ وہ میدان کے معاملات پر توجہ مرکوز کریں کیوں کہ آسٹریلیا کیویز کے خلاف 89 رنز کی شکست کے بعد سپر 12 میں ایک اور شکست کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے جس نے ان کے نیٹ رن ریٹ کو متاثر کیا ہے۔

مارش نے کہا: ’وہ ہمارے گروپ کے ارد گرد ایک ناقابل یقین شخص ہے۔ وہ ایک عظیم رہنما ہیں۔ اس کے پاس صرف اتنی توانائی ہے۔ وہ ہمارا غیر سرکاری ٹیم مینیجر ہے، لہذا شاید اسے کسی بھی چیز سے زیادہ پریشان کرتا ہے۔

’ان کا ایک حیرت انگیز کیریئر ہے۔ وہ واضح طور پر اس کے دوران بہت سارے خلفشار کو روکنے میں کامیاب رہا ہے اور یہی وہ چیز ہے جو دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو باقی لوگوں سے الگ کرتی ہے وہ یہ ہے کہ وہ صرف اپنے کام پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

وہ ہماری ٹیم کے لیے انتہائی اہم ہے، جس طرح سے ہم کھیلتے ہیں۔ جب بھی ہم نے اسے دیوار کے خلاف اپنی پیٹھ کے ساتھ دیکھا ہے، وہ ہمیشہ ہمارے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔‘

اس رپورٹ کی تیاری میں پی اے کی معاونت شامل ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ