سرمائی سیاحت کے فروغ کے لیے سکردو میں زخ بان ریلی

پرانے زمانے میں زخ کے ذریعے دریا پار کیا جاتا تھا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زخ بنانے کا عمل متروک ہوتا چلا گیا۔

گلگت بلتستان کے ضلع شگر میں سکردو سے تقریباً 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں گلاب پور سے دوسری زخ ریلی ضلع انتظامیہ شگر اور گلاب پور ایڈونچر کلب کے زیر اہتمام منعقد کی گئی۔

ریلی میں کل 300 لوگوں نے حصہ لیا۔ اس میں مختلف قسم کے زخ تیار کیے گئے تھے۔

زخ ایک مقامی کشتی ہے جسے کئی مشکوں کو جوڑ کر بنایا جاتا ہے۔ پرانے زمانے میں زخ کے ذریعے دریا پار کیا جاتا تھا، وقت کے ساتھ ساتھ زخ بنانے کا عمل متروک ہوتا چلا گیا۔ کم از کم چھ مشکوں کو ملا کر ایک زخ تیار کیا جاتا تھا، مگر وقت کے ساتھ ساتھ اب ٹریکٹر کے ٹائر میں ہوا بھر کر زخ بان تیار کرتے ہیں۔

بلتستان کے اس قدیم ثقافتی ورثے کو زندہ رکھنے کے لیے پچھلے سال سے زخ ریلی کے مقابلے سے علاقہ ثقافت اور سرمائی ساحت کو فروغ کے لیے دریائے کے ٹو اور دریائے باشے میں منعقد کی جا رہی ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈونچر گلاب پور وزیر پور کے چیئرمین ذوالفقار علی شگری نے کہا کہ ’جیسے کہ آپ کو معلوم ہے کہ یہ زخ ریلی ہے۔ ہمارے پرانے زمانے میں زخ ٹرانسپورٹ کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔ یہ طریقہ کافی عرصہ سے ختم ہوا جاتا تھا۔ اس کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے گلاب پور اور وزیر پور کے باشعور نوجوانوں نے اس کو ایک اور منفرد سا نام دے کر شروع کیا ہے، جس میں ہم نے سرمائی سیاحت کے فروغ کے لیے اس ایونٹ کو پچھلے سال شروع کیا تھا۔ اس کا مقصد سرمائی سیاحت کے تھیم لے کے چلنا تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس دفعہ برف باری جلدی ہوئی اور پہاڑوں پہ بھی دیکھ رہے ہیں۔ برف باری ہوئی ہے۔ اس وقت ہمارے پاس 300 سو افراد پر مشتمل 50 کے قریب ٹیمیں ہیں۔ آج یہ 45 کلومیٹر سے 55 کلو میٹر سفر طے کرتے ہوئے شگر گیاہنگ کے مقام پر اختتام پذیر ہوں گے۔ اس ریلی سے گلگت بلتستان شگر کے سیاحت پر کافی اثر پڑے گا۔ اس وقت ہمارے پاس چار سیزن ہے اس طرح سردیوں میں اتنی زیادہ موقع نہیں تھے کافی لوگ مری کے طرف رخ کرتے تھے۔ ہم ایسے کھیل اور ایونٹ کا پروگرام ترتیب دے رہے ہیں جس سے یہاں کے ونٹر ٹورزم کو پروموٹ کیا جائے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس ریلی میں شریک زخ بان عسکری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم خوبانیسان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہم لوگ خوبانیستان سے زخ بانی کرتے ہوئے آئے۔ راستے میں کافی مشکلات کا سامنا ہوا، کافی جگہوں پر پتھر بھی نکلے ہوئے تھے۔ کافی جگہوں پہ درختوں کی شاخیں بھی پڑی ہوئی تھیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس ریلی کا مقصد ہے کہ ایڈونچر کو پروموٹ کریں اور آنے والے وقت میں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کریں۔

’یہ ہمارے آبا و اجداد کے دورے میں یہ ایک ذریعۂ سفر تھا اور یہ کافی عرصہ کے بعد ختم ہوا تھا اس کو ہم نے اجاگر کیا ہے۔ ہمارے آبا و اجداد یہ کام کرتے تھے، لکڑی سکردو تک لے جانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ ہم اسی ثقافت کو نئی زندگی دینے کے لیے دو سال سے یہ کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان